وزیر اعظم کے انتخاب کے روز قومی اسمبلی میں شیخ رشید کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے احتجاج اور واک آؤٹ کیا۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وہ مارے گئے تو اس اسمبلی کو بھی لے ڈوبیں گے ۔
قومی اسمبلی کےاجلاس میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ وہ اچھے ہیں یا برے لیکن اسمبلی کا حصہ ہیں، زندگی میں ایسا وقت نہیں دیکھا کہ لوگ پاس کے بغیر ایوان میں آئے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں میری گردن اتارنے کی بات کی گئی ، یہ ایوان ہے کہ قصاب خانہ، پندرہ سو ریال لینے والا ملازم کہے گا کہ میری گردن اتارے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ اس روز اسمبلی سے باہر نکلا تو لوگوں کو پیغام دیا گیا کہ میں آ رہا ہوں، باہر دیکھا کہ اجرتی قاتل موجود ہیں۔
انہوں نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ انہیں پاس کے بغیر آنے والوں کی فہرست دی جائے اور اس کی تحقیقات کرائی جائیں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ جو آپ کررہے اس سے اسمبلی کو حادثہ ہو سکتا ہے، لوگوں کو بسوں میں بھر کر لایا گیا، اگر میں مارا گیا تو شہباز شریف، نواز شریف اور ان کے خاندان پر الزام ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر بغیر پاس کے لوگ ایوان میں آجائیں گے تو کل کوئی خود کش بمبار بھی ایوان میں آجائے گا، کوئی بڑا سانحہ ہو سکتا ہے۔