• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’دیکھو۔ دیکھو کون آیا۔ صادق اور امین آیا ’’سابق وزیراعظم نواز شریف کیلئے کارکنوں کے فلک شگاف نعرے

Todays Print

اسلام آباد (محمد صالح ظافر ) ’’دیکھو۔ دیکھو کون آیا۔ صادق اور امین آیا ’’یہ وہ نیا نعرہ ہے جو پاکستان مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے منگل کو اس وقت فلک شگاف انداز میں لگایا جب سابق وزیراعظم نوازشریف اپنے جانشین شاہد خاقان عباسی کو پنجاب ہائوس کی مرکزی راہداری پر رُخصت کرنے کےبعد واپس اقامتی کمپائونڈ میں داخل ہوئے یہ کارکن بھاری تعداد میں وہاں جمع ہوگئے تھے۔

قبل ازیں نوازشریف کا خیرمقدم ’’دیکھو۔ دیکھو کون آیا‘‘ شیر آیا۔ شیر آیا‘‘ کے نعرے سے لگایا کرتے تھے تاہم یہ نعرہ بھی اسی دوران چند مرتبہ لگایا گیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، نوازشریف کے ساتھ مامور سیکرٹری، ملٹری سیکرٹری، اے ڈی سی اور حفاظتی عملے کے حصار میں اپنے قائد سے ملاقات کے لئے پنجاب ہائوس آئے تو اے بلاک کے دوسرے فلور پر نوازشریف نے ان کا خیرمقدم کیا۔ دونوں کے درمیان ملاقات تقریباً پون گھنٹہ جاری رہی یہ اس تناظر میں قابل لحاظ اہمیت رکھتی تھی کہ قبل ازیں برّی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم کے دفتر میں شاہد خاقان عباسی سے تعارفی ملاقات کی تھی۔

نوازشریف جنہوں نے پنجاب ہائوس میں مری سے واپس آنے کے بعد چوتھا دن غیرمعمولی مصروفیات کے درمیان گزارا، غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کی طویل نشست منعقد کی اس میں ان سے ایک صحافی نے دریافت کیا کہ وہ اب یہ کہہ کر اپنے گھر واپس جا رہے ہیں کہ انہیں گھر بھیج دیا گیا ہے تو اس کا یہ مطلب لیا جائے کہ وہ ریٹائر ہو رہے ہیں اور ان کی اننگ پوری ہوگئی ہے، اس پر نوازشریف کہنے لگے کہ میرے دھیمے لہجے سے آپ نے غلط مطلب اخذ کیا ہے میں نے فیصلے پر عمل کیا ہے تاہم مجھے اس سے شدید اختلاف ہے۔ اس طرح کے ضمنی استفسار پر انہوں نے ہنس کر کہا کہ میری ابھی سنچری مکمل نہیں ہوئی میں ابھی ننانوے پر ہوں۔

ایک اخبارنویس کی اس رائے پر انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ عوام کی سطح پر وہ عظیم بحث شروع ہو چکی ہے جس میں طے ہونا ہے کہ ملک کا نظام کس طرح چلنا ہے۔ عوام کے مینڈیٹ کے احترام کو کیونکر یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ اس بارے میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہر جگہ بحث ہوگی جسے ریفرنڈم کی شکل حاصل ہوگی وہ اس بحث میں سرکردگی کریں گے اور تمام سیاسی جماعتوں سے مکالمہ کریں گے اس میں انہوں نے کسی پارٹی کو منہا نہیں کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ لولی لنگڑی جمہوریت ملک کو خوشحالی کی منزل سے ہمکنار نہیں کر سکتی اور نہ ہی آدھا تیتر اور آدھا بٹیر والا فارمولا چلے گا۔ انہوں نے لاہور کے اپنے سفر کو عزمِ لاہور قرار دیا۔

تازہ ترین