سابق وزیراعظم نواز شریف کی تقریر پر پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام کو سپریم کورٹ کے خلاف بغاوت پر اکسایا جا رہا ہے۔
طاہر القادری نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ عوام کے اعلان لاتعلقی کی وجہ سےجہلم میں عصر کے وقت ہی ریلی ختم کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نااہل شخص کی ریلی میں عوام کی عدم شرکت عدالتی فیصلے کی توثیق ہے، وزیراعظم کی پانچ سال کی مدت کوئی عدت نہیں جس میں کمی بیشی نہیں ہو سکتی، نوازشریف کہتے ہیں کہ میری حکومت ختم کر دی گئی، سارا ہنگامہ ناکام اور وہ بے نقاب ہو چکے ہیں،جمہوری حکومتوں کی مدت آئین نے دی اور ساتھ شرائط رکھی ہیں۔
طاہر القادری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی5سال کی مدت آئین پر عملدرآمدسے مشروط ہے،آئینی مدت عورت کی عدت نہیں جو کم یا زیادہ نہ ہو سکے، نواز شریف کو آئین کی مدت پوری کرنے کی شق یاد ہے لیکن 62 اور 63 یاد نہیں، کسی سیاسی جماعت نے نہیں، سپریم کورٹ نے آپ کو نااہل کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 14کہتا ہے کہ آپ کسی کو قتل نہیں کر سکتے، ماڈل ٹاؤن کی 14 لاشوں کا تین سالوں سے حساب مانگ رہے ہیں، 14شہداءکے لیے پٹیشن لےکر عدالتوں میں جا رہے، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو بھی روکا گیا ہے، آئین صرف ایک ہی آرٹیکل کا نام نہیں کہ مدت پوری کی جائے،آئین انصاف اور بنیادی حقوق کی بھی ضمانت دیتا ہے، عدالت عظمیٰ نے کرپشن پر نکالا، کون سے آئین کی خلاف ورزی ہوئی۔
طاہر القادری نے کہا کہ جب کرپشن ہو گی مواخذہ بھی ہوگا،جھوٹی دستاویزات کا مواخذہ بھی ہوگا، نواز شریف کی تقریروں میں توپوں کا رخ ریاستی اداروں کی جانب ہے،ایک بار پھر سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا ہے،نواز شریف ریاستی اداروں کو للکار رہے ہیں، انہیں 5معززججز نےمتفقہ طورپرنااہل قراردیا،عوام کی طرف سےنااہل شخص کی ریلی میں عدم شرکت عدالتی فیصلےکی توثیق ہے۔