• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ نے مجھے اسلام آباد بھیجا، انہوں نے گھر بھیج دیا، نواز شریف

Todays Print

گوجر خان،سوہاوہ‘جہلم( نمائندگان‘ایجنسیاں) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہاہے کہ قوم نے مجھے اپنے ووٹوں سے وزیراعظم بنایا تھا، مجھے گھر بھیج دیا گیا‘یہ منتخب وزیراعظم کی نہیں بلکہ ووٹروں اور 20 کروڑ عوام کی توہین ہے اور گزشتہ 70 سال سے قوم کی توہین کی جا رہی ہے، انشاء اللہ ہم اس روایت کو بدلیں گے اور اس کھیل کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیں گے۔

عوامی مینڈیٹ کی توہین برداشت نہیں‘میراایجنڈاآئین اور قانون کی بالادستی ہے‘مجھے اقتدارنہیں عوام کی تقدیر بدلنے کا شوق ہے‘عوام کی نااہلی کا مقدمہ لیکر نکلاہوں‘70سال سے جاری کھیل کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیں گے۔

5معززججوں نے مجھے نہیں 20کروڑعوام کو نااہل کیا‘ججوں نے بھی کہا نواز شریف نے کرپشن نہیں کی توپھر منصب سے کیوںہٹایا گیا ؟قوم کو پوچھنا چاہئے جب نوازشریف نے کرپشن نہیں کی تو پھرآپ نے اس کو کیوں نکالا‘آپ نے مجھے اسلام آبادبھیجا ‘ اسلام آبادوالوں نے گھربھیج دیا‘کوئی بتا ئے کہ مجھے گھر کیوں بھیجا گیا ‘کمر درد کا بہانہ بنا کر آمر ملک سے  بھاگ گیا، ہے کوئی عدالت جو آمر کو سزادے؟جج ڈکٹیٹروں کوقانونی حیثیت دیتے ہیں‘ ہمارے جج ایسے آمروں کو داد دیتے ہیں ‘عوام ووٹ دیکر حکومت بناتے ہیں ‘ڈکٹیٹراورجج آپ کے ووٹ کی پرچی پھاڑ دیتے ہیں‘ہم نے کام شروع کیا تو دھرنے والے آ گئے، مولوی صاحب بھی کینیڈا سے آگئے ‘پاکستان کو آگے لے جاناہے توسب کچھ بدلنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہارسابق وزیر اعظم نے گوجرخان‘ سوہاوہ ‘ دینہ اورجہلم میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کا قافلہ جب گوجر خان پہنچا تووہاںکارکنوں سے مختصر خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین برداشت نہیں، میرا ایجنڈا آئین اور قانون کی بالادستی ہے، کیا آپ میرے اس ایجنڈے پر ساتھ دیں گے‘میری جدوجہد عوام کیلئے ہے۔سوہاوہ میں خطاب کے دوران نواز شریف کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے تھے اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے لیکن ایک روپے کی کرپشن نظر نہیں آئی۔

5معزز ججوں نے مجھے نااہل کیا لیکن انہوں نے مجھے نہیں بلکہ 20 کروڑ عوام کو نااہل کیا، یہ وزیراعظم کی  نہیںعوام کی توہین ہے ‘گزشتہ 70سال سے قوم کی توہین کی جا رہی ہے، انشاء اللہ ہم اس روایت کو بدلیں گے اور اس کھیل کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیں گے‘نااہلی کے فیصلے کے خلاف سوہاوہ کے عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا‘ کیا آپ کے دیے مینڈیٹ سے بنے وزیراعظم کو نااہل کرنا مناسب تھا‘ میں آپ کی نااہلی کامقدمہ لے کر نکلا ہوں‘ کیا مجھے ملک کی خدمت کا انعام دیا گیا ہے یا سزا ، ۔بعد ازاں دینہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ اس ملک اور عوام کی تقدیر بدلیں گے ، نواز شریف نے عوام سے سوال کیا کہ آپ زور سے بتائیں کہ میرا ساتھ دوگے جس پر لوگوں نے ہاں میں جواب دیا۔

اس موقع پر انہوں نے سوال کیا کہ آپ بتائیں کہ 2013ء کے مقابلے میں حالات بہتر ہوئے ہیں یا نہیں ۔ جہلم پہنچنے پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ججوں نے بھی کہا کہ نواز شریف نے کرپشن نہیں کی، آپ کو پوچھنا چاہیے جب نواز شریف نے کرپشن نہیں کی تو انہیں منصب سے کیوں ہٹایا۔

نواز شریف نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھے اسلام آباد بھیجا اور اسلام آباد والوں نے مجھے گھر بھیجا ہے‘ آپ ووٹ دے کر وزیراعظم بناتے ہیں اور کوئی ڈکٹیٹر یا جج آکر آپ کے ووٹ کی پرچی پھاڑ کر ہاتھ میں دے دیتا ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ کمر درد کا بہانہ بنا کر آمر ملک سے باہر بھاگ گیا، اس ملک میں کوئی عدالت ہے جو ایسے آمروں کو سزا دے سکے، آئین و قانون کو وہ توڑتے ہیں اور ہمارے جج ایسے آمروں کو داد اورقانونی حیثیت دیتے ہیں‘سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے کہتے ہیں نواز شریف نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ کیوں نہیں لی اور اسی وجہ سے مجھے نکالا گیا، بھلا بیٹے سے بھی کوئی تنخواہ لیتا ہے، اگر نہیں لی تو آپ کو کیا ہے۔ 

تازہ ترین