پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے وکلاء کے لئے صحت انصاف کارڈزکے اجراء کی یقین دہانی کے باوجود تاحال کارڈ جاری نہ کرنے پر وزیراعلی خیبرپختونخواکی منظوری شدہ سمری یااعلامیہ 30اگست تک عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں عدالت عالیہ کے جسٹس اکرام اللہ اور جسٹس عبدالشکورپرمشتمل دورکنی بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز خورشید احمدخان ایڈوکیٹ کی جانب سے دائرتوہین عدالت کی درخواست پر جاری کئے اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گذار نے خیبرپختونخوا کے وکلاء کو صحت انصاف کارڈز کی فراہمی کے لئے پشاورہائی کورٹ میں رٹ دائرکررکھی ہے اورپشاورہا ئی کورٹ کے روبرو یکم جون2017ء کو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے وکلاء کو صحت انصاف کارڈ جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم اتناعرصہ گذرنے کے باوجود اس پرتاحال عملدرآمد نہیں ہوسکالہذامتعلقہ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے اس موقع پرصوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل مجاہدعلی پیش ہوئے اورعدالت کو بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 5362ملین روپے صحت انصاف کارڈ کے لئے مختص کئے ہیں جن میں وکلاء بھی شامل ہیں اوروزیراعلی خیبرپختونخواپرویزخٹک اس حوالے سے سمری کی منظوری دے چکے ہیں جس پرفاضل بنچ نے وزیراعلی کی منظورشدہ سمری یااعلامیہ 30اگست تک عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کردئیے