• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اور شیخ رشید ہار گئے...خلیل احمد نینی تال والا

ہمارے عوام بہت سیدھے سادے ہیں جو طوطوں سے فال نکلواتے ہیں اور اس پر لکھے گئے جملوں پر عمل بھی کرتے ہیں ساتھ ساتھ پیسے بھی دیتے ہیں ۔زندگی بھر بہت سے مشاہدے دیکھنے میں آتے رہے چند کا ذکر ضروری سمجھ کر عوام کے گوش گزار کر رہا ہوں ۔ میرے ایک واقف اپنے ہاتھوں کی 8انگلیوں اور 2انگوٹھوں میں رنگ برنگ کی انگوٹھیاں پہنتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ پتھر انسانوں کو آنے والی آفات سے دور رکھتے ہیں اور خوش بختی کی علامات ہیں مگر 2دن قبل میرے ایک دوست لاہور سے ملنے آئے ۔ ان کے ہاتھ کی 2انگلیوں میں دو الگ الگ رنگ کے پتھروں والی انگوٹھیاں تھیں ۔ میں نے ان سے پوچھا آیا یہ پتھر آپ خوش بختی کیلئے پہنتے ہیں یا کوئی اور وجہ ہے ۔انہوں نے کہا اگر یہ پتھر خوش بختی کی علامت ہوتے تو جس سے میں نے خریدے وہ کیوں بیچتا بلکہ اس کے پاس تو سینکڑوں ایسے پتھر تھے ۔ فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر لوگ کیوں یہ پتھر بیچتے ۔ پھر انہوں نے بتایا کہ ان کو انگوٹھیوں کا شوق ہے اور یہ پتھر انہیں اچھے لگتے ہیں خوش بختی اور بد بختی کا عنصر نہیں ہے۔
گزشتہ ماہ میں نے اپنے کالم میں ایک ستاروں کا حال بتانے والے دوست کا تذکرہ کیا تھا وہ مختلف ٹی وی چینلوں پر آ کر آنے والے حالات اور واقعات پر پیشنگوئیاں کر تے ہیں ۔ کبھی ان کی پیشن گوئی صحیح ہوتی ہے تو مجھے فون کر کے بتاتے ہیں کہ فلاں دن میں نے یہ پیش گوئی فلاں ٹی وی چینل سے کی تھی دیکھو یہ بات آج سچ ثابت ہو گئی ۔ انہوں نے مجھے ایک صفحہ 2010ءء کے شروع میں لکھ کر بھجوایا کہ اس سال کی پیش گوئیاں میں لکھ رہا ہوں جس میں پاکستان میں ہونے والے حالات کا تذکرہ تھا کہ آپ کسی طرح ان کو چھپوا دیں ان میں کیونکہ پاکستان میں آنے والے برے حالات ،دھماکوں ،قتل و غارت کا ذکر تھا میں نے مناسب نہیں سمجھا جس سے وہ مجھ سے کچھ خفا بھی ہو گئے ۔ مگر دوستی کی خاطر ہم ایک دوسرے سے فون پر تبادلہ خیال کرتے رہتے ہیں ۔ ایسے ہی مجھے کچھ شرارت سوجھی ان سے پوچھ بیٹھا کہ یہ بتا ئیں پنڈی کے حلقہ 55میں الیکشن ہو رہا ہے کون جیتے گا؟ انہوں نے کچھ دیر بعد مجھے فون پر بتایا کہ آپ شیخ رشید صاحب کو خوشخبری سنا دیں کہ وہ 9دس ہزار ووٹوں سے جیت جائیں گے ساتھ انہوں نے کہا کہ آپ مجھ سے شرط بھی لگا سکتے ہیں ۔میں نے کہا آپ یہ مجھے SMSکر دیں میں وہ شیخ صاحب کو فارورڈ کر دوں گا ۔ انہوں نے 23فروری کو رات 7بجکر 29منٹ پر SMSکر دیا ۔پہلے میں نے سوچا چلو میں خو د شیخ صاحب کو خوشخبری سنا دیتا ہوں پھر سوچا یہ نجوم کا علم جھوٹا بھی بنا سکتا ہے اگر شیخ صاحب ہار گئے تو بقایا زندگی انہیں منانے میں لگ جائے گی ۔یہ سوچ کر ان کے ایک دوست کو فون کیا وہ اکثر ان کے آنے جانے کے قصے سناتے رہتے ہیں ۔ میں نے ان کو ستاروں سے نکالنے والے دوست کی خوشخبری سنائی اور کہا کہ آپ شیخ صاحب کو بتا دیں پرسوں والے الیکشن میں آپ 9دس ہزار ووٹوں کے مارجن سے جیت رہے ہیں ۔
انہوں نے بھی معذرت کی اگر ایسا نہیں ہوا تو شیخ صاحب کی ناراضگی کون مول لے گا چنانچہ ہم دونوں ہی خاموش ہو گئے ۔ جب رات الیکشن کا نتیجہ آیا تو شیخ رشید صاحب 24ہزار ووٹوں سے ہار گئے میں نے خوشخبری سنانے والے دوست کو بہت فون کیے مگر نہ انہوں نے رات کو فون اٹھایا اور نہ ہی دوسرے دن ،غالباً وہ اپنی دی ہوئی پیشنگوئی سے شرمندہ ہونگے۔میں ان سے کئی بار کہہ چکا ہوں کہ ستاروں کا علم ہر موقع صحیح نہیں بتاتا مثلاً 6سال قبل ایک ٹی وی چینل پر جس میں تین مشہور ستاروں کا مختلف طریقوں سے علم جاننے والے ایک ساتھ بیٹھ کر پیشنگوئیاں کرتے تھے میں نے خود اپنے کانوں سے سنا وہ تینوں متفقہ طور پر بتا رہے تھے کہ بھارتی کرکٹر ٹنڈولکر (جو ان دنوں زخمی تھا) اب اس کی کرکٹ ختم ہو چکی ہے اب شاید ہی وہ کرکٹ کھیل سکے ۔ اس واقعہ کے بعد ٹنڈولکر آج تک کرکٹ کھیل رہا ہے اور 15بیس سنچریاں بنا چکا ہے اور کل ہی اس نے ون ڈے کی پہلی تاریخی ڈبل سینچری بنا کر ہمارے سعید انور کا 194رنز کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اگر ستاروں کا حساب بالکل صحیح ہوتا تو آج سب ہی ستاروں سے مدد لیتے اور اپنی راہ کا تعین کر لیتے ۔
ہمارے مذہب میں تو اس کی بہت ممانعت ہے البتہ ہندو مذہب اس کے بغیر مکمل نہیں ہوتا ہر شخص اپنی کنڈلیاں بنواتا ہے خاص طور پر شادی کے موقع پر تو کنڈلیوں کی مدد سے شادی کی تاریخ طے کی جاتی ہے ۔اس کے بغیر یہ عمل نا ممکن ہے مگر اس کی گہرائی میں دیکھا جائے تو کنڈلیوں سے حساب لگا کر شادی طے کرنے کے باوجود ہزاروں شادیاں ناکام ہوتی ہیں ۔مگر یہ کنڈلیاں نکالنے والے آج بھی اس کو ذریعہ معاش بنائے ہوئے ہیں اور عوام بے وقوف بن رہے ہیں ۔البتہ مجھے شیخ رشید صاحب کے ہارنے پر افسوس ہوا انہوں نے پنڈی والوں کیلئے بہت اچھے اچھے کام کئے تھے اور پی پی پی ،مسلم لیگ (ق) اور جے یو آئی کی مشترکہ کوشش بھی کام نہ آ سکی ۔یار لوگ کہتے ہیں کہ شیخ صاحب کو ان کا غرور بلند دعوے اور لال مسجد کا سانحہ لے ڈوبا اسے کہتے ہیں کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے ۔ حالانکہ شیخ صاحب نے خود کچھ کیا ہو یا نہ ہو یہ سب کچھ ہمارے سابق صدر پرویز مشرف صاحب کی ہٹ دھرمی کا کیا دھرا تھا جو لال مسجد کا سانحہ رونما ہوا ۔ یہ بد نما داغ ان کے ساتھ قبر تک جائے گا البتہ پنڈی کے با شعور عوام نے اپنی رائے کا اظہار کر کے سب کو چونکا دیا ہے ۔



تازہ ترین