• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی:8 ماہ میں 18 ہزار شہری موبائل فونز سے محروم

Karachicitizan Missing 18 Thousand Mobile Phone During 8 Month

کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں روز افزوں اضافے سے شہری پریشان ہیں،2017ء کے 8 ماہ کے دوران 18ہزار سے زائد افراد موبائل فونزاور نقدی سے محروم ہوگئے۔

شہر قائد میں اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانا محال ہوگیا،پولیس اور رینجرز کے دعوئوں کے باوجود اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ،پریشان شہریوں کے مطابق پویس جرائم پر قابو پانے کے بجائے انہیں چھپانے میں مصروف عمل ہے ۔

سی پی ایل سی کے اعداد وشمار کے مطابق رواں برس کے 8ماہ کے دوران 18 ہزار سے زائد موبائل فونز چھینے یا چوری کئے جاچکے ہیںجبکہ پولیس ریکارڈ میں اس کی تعداد آدھی ہے۔

کراچی میں اسٹریٹ کا جن ایک بار پھر قابو سے باہر ہوگیا ، شہر کا کوئی چوک ، گلی یا محلہ محفوظ نہیں، اے ٹی ایم ہو یا بینک شہریوں کیلئے رقم نکلنا محال اور قیمتی موبائل فون رکھنا سیکیورٹی رسک بن گیا۔

پولیس اور رینجرز کے تمام تر اقدامات اور دعویٰ کے باجود وارداتوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہی ہورہا ہے۔

سی پی ایل سی کے اعداد وشمار کے مطابق 2014 ءمیں 32 ہزار 786 موبائیل فون چھینے گئے، 2015 میں 39 ہزار 178 ، 2016 میں 35 ہزار 410اور رواں سال اب تک 18 ہزار 350 موبائل فونز چھینے اور چوری کئے جا چکے ہیں۔

ادھر پولیس کے اعداد و شمار تو کچھ اور ہی کہانی پیش کرتے ہیں، پولیس ریکارڈ کے مطابق 2014 ءمیں 20 ہزار 308 ، 2015 ءمیں 21 ہزار 975 ، 2016 ءمیں 15 ہزار 799 اور رواں سال اب تک 9 ہزار 518 موبائل فونز سے شہری محروم ہوئے۔

اعداد و شمار میں واضح فرق ثابت کرتا ہے کہ پولیس سٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے بجائے اسے چھپانے میں مصروف ہے۔

تازہ ترین