سانگھڑ (نامہ نگار ) ضلع سانگھڑ میں پبلک ٹرانسپورٹ مالکان کی من مانی نے عام آدمی کیلئے سفر کرنا دشوار بنا دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ ٹریفک پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کی لاتعلقی نے عوام کی سفری مشکلات اور بھی زیادہ مشکل کردی ہیں۔ سانگھڑ سے میر پور خاص نوابشاہ کھپرو شہدادپور ٹنڈو آدم کیلئے چلنے والی وین سروس میں بھیڑبکریوں کی طرح لوگوں کو بھرا جارہا جبکہ ان لوگوں سے من مانا کرایہ وصول کیا جاتا ہے ان وین سروس میں ایک لائن میں بمشکل تین افراد کو بٹھایا جاسکتا لیکن اس جگہ چار افراد بٹھائے جارہے ہیں جس سے مسافروں کیلئے ہلنا جلنا بھی دشوار ہوجاتا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کی اس زیادتی سے پردہ دار خواتین اور عمر رسیدہ افراد سب سے زیادہ متاثر ہیں لیکن وہ اور کوئی ذریعہ سفر میسر نہ ہونے کے باعث یہ تکلیف دہ سفر اختیار کرنے پر مجبور ہیں۔ وین مالکان کے اس عمل سے وین کے ایک ٹرپ میں 14 افراد کے بجائے 23 افراد سوار کئے جاتے ہیں۔ نوابشاہ کے روٹ پر ہر دس منٹ کے بعد ایک وین سانگھڑ سے نواب شاہ کیلئے روانہ ہوتی ہے اور 60 کلو میٹر کے سفر کیلئے 80 روپے کرایہ مقرر ہے لیکن اب جبکہ سانگھڑ سے نوابشاہ کیلئے ایک اعلی پائے کی سڑک تعمیر ہوچکی ہے اور سفر کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے سے کم ہو کر ڈیڑھ گھنٹے تک محدود ہوچکا یے وین مالکان نے نوابشاہ کا کرایہ کم کرنے کے بجاے ایک سو روپے کردیا ہے حیدرآباد روٹ پربھی صورتحال یہی ہے جبکہ سانگھڑ سے کراچی کے لئے من مانا اور ذیادہ کرایہ وصول کیا جارہا ہے۔