• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
The Water Of Swat River Began To Be Polluted

دریائے سوات کا صاف وشفاف پانی آہستہ آہستہ آلودہ ہو رہا ہے۔ سوات کے شہر مینگورہ کے ہجوم کوقابو میں رکھنے کیلئے گزشتہ دور حکومت میں دریائے سوات کے کنارے بائی پاس روڈ بنایا گیا تو سڑک کنارے کئی ریسٹورنٹس اور ہو ٹل تعمیرکرلئے گئے ۔

ان ریسٹورنٹس اور ہو ٹلوں کے پانی کے نکاس اور گٹرکا پانی براہ راست دریا میں جانے سے دریائے سوات کا پانی آہستہ آہستہ آلودہ ہونے لگا، ساتھ ہی ساتھ شہر بھر کاکُوڑا کرکٹ بھی دریا کنارے پھینکا جارہا ہے، جس سے گندگی اور تعفن پھیل رہا ہے ۔

ہوٹلوں کی گندگی اس دریا میں ڈالی جاتی ہے، اب تو اس میں کو ئی نہا بھی نہیں سکتا۔

ماضی میں دریائے سوات کا پانی اس قدر صاف،شفاف تھا کہ اسے پینے کیلئے بھی استعمال کیا جا تا تھا، تاہم اب الودہ ہو نے والا پانی انسانوں کے ساتھ ساتھ فصلوں اور مچھلیوں کیلئے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

شہر کے ناظم اکرام خان کہتے ہیں کہ گندگی پھیلانے والے ہوٹلوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

شہری کہتے ہیں کہ دریا کنارے آباد ہوٹلوں کی انتظامیہ کو اگر دریا میں گندگی ڈالنے سے نہ روکا گیا تو انسانوں سمیت دریا میں موجود مچھلیوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

 

تازہ ترین