• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولٹری انڈسٹری کے مسائل حل کئے جائیں، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

پشاور (خبر نگار خصوصی )پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ اگر تیزی سے ترقی کرتی ہوئی پولٹری انڈسٹری پر اضافی ٹیکس نہ لگائے جائیں اور اس ضمن میں درآمدات پر ٹیکس کم کرنے کے علاوہ برآمدات کی صورت میں ریفنڈ ادا کیا جائے تو اس کا حجم سات سو ارب روپے سے بڑھ سکتا ہے جس سےحکومت کی آمدنی، روزگار کے مواقعوں اور زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا،پولٹری مصنوعات سستی ہو جائیں گی اور عوام کو ضروری پروٹین کے حصول میں آسانی سے صحت عامہ اور فوڈ سکیورٹی کے مسائل بھی کم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلا روک ٹوک سمگلنگ کی وجہ سے بڑاگوشت مہنگا اور چھوٹا گوشت عوام کی قوت خرید سے باہر ہو گیا ہے، پاکستان میں مچھلی کا استعمال دنیا میں سب سے کم فی کس دو کلو سالانہ ہے اس لئے پولٹری عوام کیلئے حیوانی لمحیات کے حصول کا واحد ذریعہ ہے جسے کسی بھی صورت میں مہنگا نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پولٹری انڈسٹری پر مزید ٹیکس عائد کرنے سے ملکی آبادی کی اکثریت صحت کے بحران میں مبتلا ہو جائیگی، اوسطاً ہر پاکستانی میں پروٹین معمول کی مقدار سے دس فیصد کم ہےجبکہ ترقی یافتہ ممالک میں انڈے کی سالانہ فی کس کھپت تین سے چار سو ہے جو پاکستان میں صرف ساٹھ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پو لٹری انڈسڑی کو خا طر خواہ اہمیت دے اور اس کے مسا ئل کو فی الفو ر حل کرے ۔
تازہ ترین