• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ میں پھر ٹارگٹ کلنگ، ہزارہ برادری کے 5 افراد جاںبحق، ورثا کا احتجاج، لاشوں کے ساتھ دھرنا

Todays Print

کوئٹہ (نمائندہ جنگ)صوبائی دارلحکومت میں ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعے میں کاسی روڈ پر ہزار گنجی جانے والے سبزی فروشوں کے مزدا ٹرک پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے راہگیر سمیت پانچ افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔مری آباد کے رہائشی مزدا ٹرک میں سبزی خریدنے ہزار گنجی جا رہے تھے، دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 افراد نے نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے، لواحقین اور بلوچستان شیعہ کانفرنس نے میتوں کے ہمراہ شہداء چوک علمدار روڈ پر دھرنا دیا تاہم وزیر داخلہ کی یقین دہانی پر تدفین کر دی گئی ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعہ کی مذمت کر تے ہوئے آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ واقعے کی بعد پولیس اور ایف سی نے کاسی روڈ ،بلوچی اسٹریٹ اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ۔

پولیس کے مطابق نچاری روڈ کا رہائشی احمد علی پیر کی صبح چھ بجے علمدار روڈ مری آباد کے چار سبزی فروشوں محمد جمعہ خان ٗ خادم حسین ٗ سید سرور اور عبدالغفار کو اپنے مزدا ٹرک میں لے کر ہزار گنجی سبزی مارکیٹ جا رہا تھاٹرک جسے ہی کاسی روڈ کے علاقے اللہ ڈنہ کراس کے قریب پہنچا تو دو موٹرسائیکلوں پر سوار چار نامعلوم افراد نے ٹرک پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جبکہ چند گز کے فاصلے پر موجود حاجی غیبی روڈ کا رہائشی حاجی صالح محمد جو اپنی دکان پر جا رہا تھا پر بھی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے فائرنگ کے نتیجے میں ڈرائیور احمد علی ٗ تین سبزی فروش محمد جمعہ خان ٗ خادم حسین ٗ سید سرور اور راہگیر حاجی صالح محمد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ ایک سبزی فروش عبدالغفار شدید زخمی ہو گیا واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمی کو ہسپتال پہنچایا جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں ۔

لواحقین نے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر داؤد آغا کی سربراہی میں علمدارروڈ شہداء چوک پر میتوں کے ہمراہ دھرنا دیا مظا ہرین نے مطا لبہ کیا کہ دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے ،جیلوں میں موجود سزا یافتہ دہشت گردوں کی سزا پر عملدآمد اور شیعہ شہداء کے لئے ٹرسٹ قائم کیا جائے ، وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ،کمشنر کوئٹہ ڈویژن امجد علی خان ، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ،کمانڈنٹ غزہ بندسکاؤٹس رب نواز نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات کئےاور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی یقین دہا نی کرائی ۔اس موقع پر وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ محنت کشوں کی ٹارگٹ کلنگ فرقہ ورایت نہیں دہشت گردی ہے دشمن نفرتیں پیدا کر کے ہمیں تقسیم در تقسیم کرنا چاہتا ہے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کئی دہشت گردوں کو مارا ہے اور اس جنگ کا نتیجہ یہ نکلا کہ دہشت گردوں نے جھل مگسی اور آج یہاں معصوم لوگوں کو قتل کیا۔

انہوں نے کہا کہ 2005 سے مستونگ میں دہشت گردوں کے کیمپ قائم تھے ہماری سکیورٹی فورسز نے ان کیمپوں کو ختم کیاہم نے کارروائیوں کے دوران 19 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا،انہوں نے کہا کہ افغان سر زمین ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے این ڈی ایس ، را اور دیگر غیر ملکی ادارے امن کو خراب کرنے کے در پے ہیں۔ دشمن قوتیں ایسے واقعات کروا کر ہمارے درمیان نفاق پیدا کرنا چاہتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے اکابرین اور دیگر تمام لوگوں کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی ہے میٹنگ میں سیکورٹی کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے گا۔

دھرنے سے خطا ب کرتے ہوئے ،بلوچستان شیعہ کانفر نس کے صدرسید داؤ آغا ،حاجی قیوم چنگیزی،سابق رکن قومی اسمبلی سید ناصر شاہ و نے کہا کہ ہزارہ برادری کو ایک دہائی سے زائد عر صے سے نشانہ بنایا جارہا ہے ہماری قوم نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور ہمیں رونے بھی نہیں دیا جاتا حکومت اگر ہمارا تحفظ نہیں کر سکتی تو بتا دے ہم کسی اور ملک چلے جائینگے انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کی جان و مال کے تحفظ کی آئینی ذمہ داری کو پورا نہیں کر پا رہی نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالت سے سزا پانے والے قاری عثمان کی سزا پر کیوں عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

تازہ ترین