اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ سب کا احتساب ہے۔ نیب کے نئے چیئرمین سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ بلاامتیاز سب کا کڑا احتساب کریں گے۔ ہم کسی ایک فرد یا خاندان نہیں بلکہ بلاامتیاز سب کا احتساب چاہتے ہیں، ہم نے اس مقصد کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے،پانچ فیصد کرپٹ مافیا پچانوے فیصد عوام کا خون نچوڑنے میں لگا ہے ،جماعت اسلامی پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کا عزم اور بھرپورصلاحیت رکھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قانون امیر و غریب سب کے لیے برابر ہونا چاہیے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں امیر کے لیے قانون الگ اور غریب کے لیے الگ ہے۔ امیر اربوں کی کرپشن کرکے بھی ملک سے فرار ہوجاتا ہے، اور غریب دو سو روپے کے مقدمے میں بھی جیل چلاجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا قانون ہے کہ امیر سرخ بتی کو توڑے تو کوئی نہیں پوچھتا، غریب سرخ بتی کو توڑدے تو فوراً چالان ہوجاتا ہے۔
پانچ فیصد کرپٹ مافیا پچانوے فیصد عوام کا خون نچوڑنے میں لگا ہے۔ جمہوری نظام کے نام پر تماشہ لگا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہر طاقتور کو قانون کے کٹہرے میں لاکھڑا کیا جائے۔ عوام کی خدمت کے نام پر ووٹ لینے والے عوام کو جوابدہ ہونگے تو ملک کا نظام درست سمت میں گامزن ہوگا۔ ملک کو امن، ترقی، انصاف کی راہ پر گامزن کرنے اور اسے صحیح معنوں میں کرپشن، بے روزگاری، غربت، جہالت، دہشت گردی اور اس جیسی دیگر بیماریوں سے پاک کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ایک ایسی قیادت کا انتخاب کیا جائے جو حقیقی معنوں میں دیانتدار اور ملک و قوم کا درد رکھنے والی ہو۔