وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ کبھی دھرنوں، کبھی فیصلوں اور کبھی سازش کے ذریعے کام کرنے نہیں دیا گیا، سازشوں میں سیاسی اداکاروں کے ساتھ غیر سیاسی اداکار بھی شامل ہوتے رہے۔
راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر عوام ایکسپریس کی نئی کوچز کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا مقبول ترین لیڈر کو اس طرح نکالیں گے تو سرمایہ کاری کیسے ہوگی ؟
انہوں نے مزید کہا کہ مخالفین سیاسی انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، کیچڑ اچھالتے ہیں۔
ایل این جی سے متعلق شیخ رشید کے بیان پر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ شیخ رشید سیاسی جوکر ہےہیں، جنہیں سنجیدگی سے نہیں لیتا ۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ قیامت کے آثار ہیں کہ آصف زرداری احتساب عدالت سے بری ہوجاتے ہیں اور نواز شریف کو پھنسا لیا جاتا ہے ۔
خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ منتخب وزیر اعظم کو تنخواہ نہ لینے پر نااہل کرتی ہے ،ان لوگوں سے بھی پوچھنا چاہیے جو رائل پام کی زمینوں پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عوام ایکسپریس کی اپ گریڈیشن پر10کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے جو ریلوے کے اپنے ریونیو سے کی گئی، دسمبر تک کوہاٹ راولپنڈی ریلوے سروس شروع کردی جائے گی ،2013ءمیں ریلوے کا ریونیو18ارب تھا جو اس سال 40ارب تک جاپہنچا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نجکاری کے بغیر ریلوے کے نظام کو بہتر بنایا ہے، ریلوے کی زمینوں پر قبضے چھڑوائے ہیں، مگر قابض عدالتی اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو جب تضحیک اور تذلیل کر کے نکالیں گے تو سیاسی عدم استحکام پیدا ہوگا اور سرمایہ کاری رک جائے گی۔
خواجہ سعد رفیق کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنرل احسان 12اکتوبر کی بغاوت کے مرکزی کردار تھے، ذاتی طور پر انہیں جانتا ہوں، اچھے انسان ہیں، شالیمار ایکسپریس 66کروڑ روپے دیتی تھی، وہی ٹرین آج ایک ارب 82کروڑ دیتی ہے۔