• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی بی لسٹ کی تحقیقات کیلئے ملٹی پارٹیز کمیٹی بنائی جائے، اعتزاز احسن

اسلام آباد (نمائندہ جنگ )سینیٹ میں بدھ کو اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی بی نے جو لسٹ جاری کی ہے اس میں اس ایوان کے دو ممبران کے نام بھی ہیں، فرض کریں یہ درست دستاویز ہے پھر کیا آئی بی اور وزیراعظم ہائوس نے اسے تسلیم کر لینا تھا،لیٹر کے مندرجات کو درست نہیں سمجھتا لیکن خط اصلی ہے ، یہ سیاسی صورتحال میں لکھوایا گیا تھا ،ان 37ممبران کے متعلق ان کے ذہن میں شک و شبہات تھے، اس کی تحقیق کیلئے کمیٹی بنائی جائے جو ملٹی پارٹی کمیٹی ہو، اس میں دو سینیٹرزڈھانڈلہ اور جاوید عباسی کے نام بھی آئے ہیں سینٹ بھی کمیٹی بنا سکتا ہے ، اس دوران خوشگوار موڈ میں انہوں نے کہا کہ وزیر قانون خودکشی کے موڈ میں ہیں اور چاہتے ہیں کہ حکومت کو ساتھ لیکر جائوں اس پر وزیر قانون نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں آکر آپ کو جپھہ مارتا ہوں، زاہد حامد نے کہا کہ مجھ سمیت 37لوگوں کے نام ہیں ، میں نے آئی بی کے ڈی جی سے بھی اس معاملے پر بات کی ، انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ یہ رپورٹ غلط ہے ، اس طرح کی کوئی معلومات حکومت نے مانگیں نہ کسی نے دی ، اس معاملے پر ایف آئی آر بھی درج ہو چکی ہے اور پیمرا بھی کارروائی کر رہا ہے جس چینل نے یہ رپورٹ پیش کی اس کیخلاف کارروائی کی جا رہی ہے ، ریاض پیرزادہ نے بھی اس معاملے کی وضاحت قومی اسمبلی میں کر دی ہے ، اس دوران اعتزاز نے کہا کہ ریاض پیرزادہ کے ردعمل سے لگتا ہے وہ دہشتگرد نہیں ہیں اور زاہد حامد دہشت گرد ہیں ، اس جملے پر وزیر قانون سنجیدہ ہو گئے اور کہا کہ ریاض پیرزادہ نے اسمبلی میں بیان دیا ہے اور وہ اب مطمئن ہیں، اعتزاز احسن نے ایک اور عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی اظہاریعنی پریس سے متعلق ہے ، ہم اینکر کے ساتھ کھڑے ہیں اس کے دفاع کیلئے کھڑے ہیں حکومت یقین دلائے کہ اس کو کوئی نقصان نہ پہنچے، اس کے جواب میں وزیر قانون نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بیان میں تضاد ہے جن ارکان کے نام آئے ہیں وہ مطمئن ہیں حکومت میڈیا کیخلاف کارروائی نہیں کر رہی، اعظم سواتی نے عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر قدغن لگانے کیلئے کیا جا رہا ہے ، میڈیا کی آزادی اظہار رائے پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی، حکومت اگر یہ سمجھتی ہے تو ہم اس کے راستے کی دیوار بنیں گے، سعود مجید نے عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف اس چیز پر بات کرنا چاہوں گا ہم اپنا مذاق بنا رہے ہیں ، آج کے ماحول میں کیا پیغام دے رہے ہیں اس کا خیال رکھنا چاہئے اپنے ساتھ نیکی نہیں کر رہے ، اس قرارداد کیلئے ایجنڈے پر موجود باقی پوائنٹس کو ڈراپ کر دیا گیا ، سحر کامران نے عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میری قرارداد جو اس ایوان سے منظوری ہوئی تھی اس کے مطابق بغیر کسی تاخیر کے تعلیمی اداروں میں سوک ایجوکیشن شروع کرانی چاہئے ، اس حوالے سے وزیر بتائیں اس کا کیا ہوا ،اس پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ان کے پاس دو ماہ کا وقت ہے یہ بڑی اہم قرارداد تھی ، تمام تربیتی اداروں کے اندر ڈیموکریٹک ایجوکیشن کا سلیبس ہونا چاہئے ، سنیٹر ہدایت اللہ نے عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی دو ہفتوں سے بند ہے ، طلبہ نے روڈ بند کر رکھی ہے ، ان سے بات کوئی نہیں کر رہا ہے ، ان سے بات کرنی چاہئے اور ان کی جائز ڈیمانڈ پوری کی جائیں ، اس پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے کہا کہ اس معاملے کو دیکھ لیں۔

تازہ ترین