افغانستان میں مردان سے تعلق رکھنے والی کمسن لڑکی سے پہلے جبری نکاح کیا گیا اور اس کے بعد اسے قتل کردیا گیا،لڑکی کو اس کے شوہر نے گھریلو جھگڑے پر قتل کیا۔
تخت بھائی پریس کلب میں لڑکی کے والد شمس الرحمٰن نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ سال افغان مہاجر فیروز اور سلیم اس کی 14سالہ بیٹی سدرہ کو اغواء کر کے افغانستان لے گئے تھے، جہاں سلیم نے سدرہ سے نکاح کرلیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ دنوں گھریلو تلخ کلامی پر سلیم نے اس کی بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔
شمس الرحمٰن کا کہنا ہے کہ لڑکی کے قتل کی اطلاع افغان صوبہ لغمان کی انتظامیہ نے پاکستانی سفارت خانہ کو دے دی ہے۔
مردان پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔