چارسدہ (نمائندہ جنگ) تین ماہ قبل مردہ قرار دی جانے والی خاتون اچانک زندہ واپس آگئی۔ خاتون کے قتل میں ملوث دو سوتیلے بیٹے ناکر دہ گناہ کی پاداش میں جیل میں بند ہیں۔ چارسدہ کے تھانہ مندنی کی حدود سے 10جولائی کو ایک خاتون دو کمسن بیٹیوں سمیت پر اسرار طور پر لاپتہ ہوگئی جس کی رپورٹ خاتون کے شوہر عرب دین نے تھانہ مندنی میں درج کی اور پولیس کو بتایا کہ غائب ہونے والی خاتون اس کی دوسری بیو ی ہے ۔ ذرائع کے مطابق خاتون دو بیٹیوں سمیت ایک رشتہ دار کے ساتھ پنجاب فرار ہوگئی تھی، واقعہ کے چھ روز بعد تنگی پولیس کو زیارت کلے نہر سے ایک خاتون کی نعش ملی جس کو لاوارث قرار دیکر ٹی ایم اے حکام نے سرکاری قبرستان میں امانتاً دفنا دیا تھا ۔بعد ازاں خاتون کے شوہر عرب دین نے پولیس کو بتا یا کہ نہر سے برآمد ہونے والی نعش اس کی لاپتہ ہونے والی بیوی کی ہے جس پر مقامی مجسٹریٹ نے پولیس اور لواحقین کی موجودگی میں قبر کشائی کی ۔ قبر کشائی کے وقت خاتون کی والدہ اور شوہر عرب دین نے نعش کی شناخت کی اور میت اپنے گائوں مندنی لے گئے جہاں باقاعدہ نماز جنازہ کے بعد اسے سپردخاک کردیا گیا ۔ اس حوالے سے مقتولہ کے شوہر عرب دین نے اپنی دوسری بیوی کے قتل کی دعویداری اپنے دو بیٹوں جمشید اور زر شید پر کی جس پر کاروائی کر تے ہوئے پولیس نے دونوں بھائیوں کو گرفتار کر لیا جو آج کل جیل میں ہیں ۔ پر اسرار طور پر غائب ہونے والی خاتون مسماۃ نعیمہ ایک بیٹی سمیت گذشتہ روز تنگی کے مضافاتی علاقے میں نظر آئی جس پر پولیس نے فوری کاروائی کر تے ہوئے خاتون کو کمسن بیٹی سمیت گرفتار کر کے تنگی تھانے منتقل کیا ۔ ذرائع کے مطابق خاتون دو بیٹیوں سمیت ایک رشتہ دار کے ساتھ پنجاب فرار ہوگئی تھی ۔