• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپاٹ فکسنگ کیس،خالد لطیف تمام چھ الزامات میں قصوروار ثابت

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نےاسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹرخالد لطیف کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ تفصیلی فیصلہ 75 صفحات پر مشتمل ہیں۔ خالد لطیف پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف 14دن میں اپیل کر سکتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے کرکٹر خالد لطیف کیس کے فیصلے کی تفصیلی کا پی پی سی بی اور اوپنر کے وکیل کو فراہم کر دی ہے۔ انٹر نیشنل کرکٹرخالد لطیف کو ٹریبونل نے تمام 6 الزامات پر قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔ فیصلے کے مطابق خالد لطیف نے 9 فروری کو اینٹی کرپشن کے لیکچر کے فوری بعد بکی یوسف انور سے ملاقات کی تھی۔ بکی یوسف انور سے دوملاقاتیں 8 اور 9 فروری کو کی گئی۔ پی سی بی کے آرٹیکل 7 کے تحت دونوں فریقین کو اپیل کا حق حاصل ہو گا۔ خالد لطیف کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ منگل سے 14 دن کے اندر اندر اپیل کر سکتے ہیں ۔ خالد لطیف کو چار جرائم پر 5۔5 سال سزا دی گئی ۔دو جرائم پر 6۔6 ماہ کی سزا سنائی گئی۔خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی اور 10 لاکھ روپے جرمانہ سزا عائد کی گئی ہے۔تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ کرکٹر پر پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی 6 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد تھا اور انہیں تمام الزامات میں قصور وار ٹھہراتے ہوئے 5 سالہ معطلی کی سزا سنائی گئی جبکہ 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ ٹریبیونل کی کارروائی کے بار بار بائیکاٹ اور ساتھی کھلاڑیوں کو اکسانے کے اضافی الزام کی وجہ سے انہیں شرجیل خان سے زیادہ سزا دی گئی۔ پی سی بی کرکٹر کو کم سزا دیئے جانے جبکہ خالد لطیف فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کر چکے ہیں۔ دوسری جانب اسپاٹ فکسنگ کے الزامات میں معطل کرکٹر شاہ زیب حسن کیس کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت اینٹی کرپشن ٹریبیونل میں جاری ہے۔ کرکٹر کے وکیل کاشف رجوانہ نے پی سی بی کے گواہوں سے سوالات کیے۔
تازہ ترین