• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نامکمل ریفرنس پر فرد جرم نہیں لگ سکتی، طلال چوہدری

کراچی (نیوز ڈیسک) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ آج کی فردِ جرم نظام عدل پر لگی ہے، قانون کے تحت نامکمل ریفرنس پر فردِ جرم نہیں لگ سکتی ہے، ہماری منزل اور لیڈر ایک ہے، شہباز شریف بھی اپنا لیڈر نواز شریف کو ہی مانتے ہیں،پہلے دو بھائی اور اب بہن بھائی اکٹھے چلیں گے۔ وہ جیونیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن رشید اے رضوی اور ماہر قانون آفتاب باجوہ بھی شریک تھے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ نواز شریف نے جو بویا وہی کاٹ رہے ہیں، شریف خاندان کو جو رعایت ملی ہے اتنی رعایت کسی کو نہیں دی گئی، ن لیگ جان بوجھ کر تصادم کی راہ لے رہی ہے، نواز شریف وفاق دشمن روایتوں کے بانی ہیں، ن لیگ سچائی کے ساتھ جمہوریت کیلئے قسم اٹھائے تو دوستیاں ہوسکتی ہیں۔ رشید اے رضوی نے کہا کہ کیپٹن صفدر کو ذاتی مچلکے پر چھوڑنا وی آئی پی سلوک کی بڑی مثال ہے، نیب کورٹ کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں ہے، جے آئی ٹی رپورٹ کی دسویں جلد کو پبلک کردینا چاہئے۔ آفتاب باجوہ نے کہا کہ وفاقی وزرأ مریم نواز ایک ملزم کے سامنے جھکے ہوئے ہیں، جب ملزموں کے سامنے ریاست جھک جائے گی تو اس سے بڑا وی آئی پی ٹریٹمنٹ کیا ہوگا۔ طلال چوہدری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت سی چیزیں جلدی میں قانون کے مطابق نہیں ہورہی ہیں، لگ رہا ہے کسی خاص مقام پر پہنچنے کی جلدی ہے، آج کی فردِ جرم دراصل نظام عدل پر لگی ہے، قانون کے تحت نامکمل ریفرنس پر فردِ جرم نہیں لگ سکتی ہے، فردِ جرم لگانے سے قبل ریکارڈ دینے کے بعد سات دن کا موقع دیا جاتا ہے، یہاں ایک سماعت نکل جائے تو وارنٹ نکل جاتے ہیں، ایئرپورٹ سے عدالت جانے والے کو بھی اتنے وقفے کیلئے گرفتار کرلیا جاتا ہے، پاکستان کی تاریخ میں کئی نئی نظیریں قائم کی جارہی ہیں، قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں، نواز شریف کو بھی وہ حق دیں جو عام آدمی کا حق ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ کیپٹن صفدر کے بیان پر حکومت اور ن لیگ کی طرف سے وضاحت آچکی ہے، یہ بھی کہا گیا کہ اپنے رکن سے بھی وضاحت لی جائے گی، نواز شریف اور شہباز شریف میں اختلاف ہوسکتا ہے لیکن اختلاف ہونا اور جدا ہونا الگ بات ہے، ہم ایک دوسرے سے جدا نہیں ہیں ، ہماری منزل اور لیڈر ایک ہے، شہباز شریف بھی اپنا لیڈر نواز شریف کو ہی مانتے ہیں،پہلے دو بھائی اور اب بہن بھائی اکٹھے چلیں گے، عوام کے ووٹ کا تقدس بحال کرنا چاہتے ہیں، بے اختیار حکومتیں، جھنڈیاں اور ٹی اے ڈی اے ختم ہونا چاہئے، گرینڈ ڈائیلاگ سے دور رہنے والوں کو بڑے فوائد مل رہے ہیں، بیس بیس سال کے ریفرنس بھی ختم ہورہے ہیں۔ رشید اے رضوی نے کہا کہ عدالتوں میں ملزم کی عدم موجودگی میں فرد جرم عائد ہوجانا عمومی بات ہے، وکیل عدالت میں ملزم کی طرف سے موقف دیدیتا ہے جس کی بنیاد پر فردِ جرم عائد ہوجاتی ہے، کیپٹن صفدر کو ذاتی مچلکے پر چھوڑنا وی آئی پی سلوک کی بڑی مثال ہے، کیپٹن کو ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ پر گرفتار کر کے دوسرے دن ذاتی مچلکے پر رہا کردیا گیا حالانکہ نیب آرڈیننس کے مطابق نیب کورٹ کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں ہے، ضمانت کا اختیار آرٹیکل 199کے تحت صرف ہائیکورٹ کو حاصل ہے،جے آئی ٹی رپورٹ کی دسویں جلد کو پبلک کردینا چاہئے۔ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ نواز شریف نے جو بویا وہی کاٹ رہے ہیں، انصاف کیلئے ضروری ہے تو جے آئی ٹی رپورٹ کی دسویں جلد کو پبلک کردینا چاہئے، ن لیگ جان بوجھ کر تصادم کی راہ لے رہی ہے، ن لیگی رہنما جرأت کر کے علی اعلان بات کریں، یہ فوج کی طرف اشارے کرتے ہیں لیکن بعد میں معافی مانگتے ہیں، نواز شریف وفاق دشمن روایتوں کے بانی ہیں۔ آفتاب باجوہ کا کہنا تھا کہ نیب میں کیس اسٹیٹ بنام شریف خاندان چل رہا ہے، لیکن وفاقی وزراء مریم نواز ایک ملزم کے سامنے جھکے ہوئے ہیں، جب ملزموں کے سامنے ریاست جھک جائے گی تو اس سے بڑا وی آئی پی ٹریٹمنٹ کیا ہوگا۔ آفتاب باجوہ کہا کہ نیب عدالت کے جج کے بارے میں ہمارے تحفظات تھے، نیب عدالت میں صرف ایک جج تھا جس کی وجہ سے سماعت روزانہ کی بنیاد پر نہیں ہورہی تھی، آج دو نئے ججوں کا نوٹیفکیشن ہوگیا اب روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہونا ممکن ہے، اس وقت بادشاہ وقت اور اس کے خاندان کا ٹرائل ہورہا ہے جنہوں نے ملک کو لوٹا ہے۔
تازہ ترین