راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)موجودہ بلدیاتی نظام کو نافذ ہوئے دس ماہ ہوچکے ہیں لیکن تاحال ضلع کونسل راولپنڈی کا ایوان مکمل ہوا ہے اور نہ ہی اس کے اثاثوں اور ریکارڈ کی منتقلی مکمل ہوسکی ہے۔سابق سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ راولپنڈی کی ٹیکسیشن برانچ کے ریکارڈ کا کوئی اتہ پتا نہیں ہے۔جس کیلئے باقاعدہ اسسٹنٹ کمشنر سٹی احمد حسن رانجھا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔جس نے اجلاس کے بعد سابق ٹیکسیشن برانچ کے ہیڈ کلرک،انسپکٹرز اور دیگر کو نوٹس جاری کئے ہیں۔لیکن اس کے علاوہ بھی کئی شعبوں کے اثاثے اور ریکارڈ ضلع کونسل کے پاس نہیں پہنچایا گیا ہے۔یا کم از کم تحریری طور پر لین دین نہیں ہوا ہے۔جن میں سابقہ پوٹھوہار ٹائون کے متعدد شعبے شامل ہیں۔کئی بلڈنگز تاحال ضلعی انتظامیہ کے زیر استعمال ہیں۔جو خالی نہیں کی گئیں ہیں۔زرائع کے مطابق ٹیکسیشن برانچ کے ریکارڈ کیلئے کمیٹی کے اجلاس میں ڈسٹرکٹ آفیسر ریگیولیشنز کامران خان،ڈسٹرکٹ آفیسر فنانس فیصل ،اور سابق ٹیکس سپرنٹنڈنٹ ارشد طاہر پیش ہوئے تھے۔جس کے بعد نوٹس جاری کرکے ریکارڈ اکٹھا کرکے حوالے کرنے کی ہدایت کی گئی ورنہ ناکامی کی صورت میں زمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ٹیکسیشن برانچ کے علاوہ بھی کئی قسم کے ریکارڈ ہیں جو تاحال ضلع کونسل کو مل نہیں سکے یا وہ لے نہیں سکی ہے۔اس حوالے سے چیف آفیسر ضلع کونسل شاہد عمران مارتھ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جب سے انہوں نے چارج لیا ہے اس کے بعد اس یشو پر کافی کام ہوا ہے۔اور ضلع کونسل کی عدود کے تعین کیلئے ورکنگ بھی اسی کا حصہ ہے۔زرائع کے مطابق ضلع کونسل انتظامیہ نے تمام تحصیلوں سے ریکارڈ طلب کرکھا ہے۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی طلعت محمود گوندل کی زیر صدارت بھی اجلاس ہوا ہے۔جس میں تمام تحصیلوں کو ہدایات جاری ہوئیں ہیں۔