ملتان (نمائندہ جنگ)لیگی خاتون رکن اسمبلی سے مبینہ بدتمیزی پر ڈاکٹرکیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ تفصیل کےمطابق محکمہ صحت کے دفتر میں لیگی ایم پی اےسلطانہ شاہین کام کے سلسلےمیں سی ای او ہیلتھ ملتان ڈاکٹر شاہد محمودبخاری سے ملنے گئیں،محکمہ صحت کےذرائع اور لیگی رکن اسمبلی کےمطابق ڈاکٹر مشتاق انوارالحسن نامی ڈاکٹرسی ای او ہیلتھ کے کمرے میں آئے اورمبینہ طورپرلیگی قیادت کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کئےاورسلطانہ شاہین کوبھی برابھلاکہنا شروع کردیا اورمبینہ دھمکیاں دیں ،باہرگیٹ پربھی مبینہ طورپرنازیبا گفتگو کی،ہنگا مہ آرائی کے باعث ملازمین کی بڑی تعداد جمع ہوگئی،لیگی رکن اسمبلی آفس سے باہر گئیں تووہاں یہ سلسلہ جاری رکھااورمبینہ طورپراپنی کار میں ان کاتعاقب شروع کردیا،جس پر انہوں نے نزدیک سے گزرنے والی ڈولفن فورس کے جوانوں سے مدد طلب کی جنکی مداخلت پرمذکورہ ڈاکٹر وہاں سے چلے گئے ، ڈاکٹر کے خلاف سی ای اوہیلتھ ڈاکٹر شاہد محمود بخاری کی درخواست پرتھانہ کوتوالی پولیس نےمقدمہ درج کرلیا،جس میں الزام لگایاگیاکہ لیگی ایم پی اےسلطانہ شاہین سےڈاکٹر مشتاق نےبدتمیزی کی،حکومتی شخصیات کو گالیاں دیں۔پولیس طلب کرنے پردھمکیاں دیتے ہوئے اپنی گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے ۔ پولیس نےڈاکٹر مشتاق انوارکیخلاف دفعہ 354 ت پ اور 506 ت پ کیخلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردی ہے۔دریں اثناء لیگی رکن اسمبلی سلطانہ شاہین نے جنگ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ ڈاکٹرخود کو پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کا قریبی عزیزبتاتے رہے اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جس کا پورا صحت دفترگواہ ہے،انہوں نے کہا کہ وہ مذکورہ ڈاکٹر کے ناروا رویہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر رہی ہیں۔