لاہور، ملتان، بہاولپور سمیت پنجاب کے کئی شہر دھند اور گردوغبار سے بننے والی اسموگ کی لپیٹ میں ہیں۔
لاہور سے پنڈی بھٹیاں تک موٹر وے پر ٹریفک کی روانی میں مشکلات پیش آرہی ہے۔
ماہرین نے شہریوں کو چشمہ اور ماسک استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے، ملتان میں ضلعی انتظامیہ نے اینٹی اسموگ آپریشن شروع کیا جس کے تحت دھواں چھوڑنے والی 17گاڑیاں بند کردی گئیں۔
لاہور اور گرد و نواح میں اسموگ میں کمی تو نہ آ سکی، البتہ محکمہ صحت پنجاب نےاشتہارات کے ذریعے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں۔
شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت گھروں میں گزاریں، گھروں کے شیشے اور کھڑکیاں بند رکھیں، چشمہ لگائیں ،ناک اور منہ ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں۔
لاہور اور گرد و نواح میں اسموگ کاراج برقرار ہے، دمہ اور ٹی بی سمیت سانس کی بیماریوں میں مبتلا لوگ تو پریشان تھے ہی، عام شہری بھی نزلہ، زکام اور کھانسی کا شکار ہونے لگے، آنکھوں میں جلن کی شکایات بھی عام ہیں۔
طبی ماہرین کہتےہیں کہ اسموگ سانس، آنکھوں اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، شہری پانی زیادہ سے زیادہ پیئیں اور ٹھنڈے مشروبات سے پرہیز کریں۔
چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض کاکہناہےکہ اگست کےبعد سے بارش نہیں ہوئی، دھند، گرد اور دھوئیں کی آمیزش نے صورتحال پریشان کن بنا دی ہے۔
محکمہ صحت پنجاب نے اخبارات میں اشتہارات چھپوا کر اپنی طرف سےذمےداری نبھا دی، کہتے ہیں کہ شہری گھروں سے نہ نکلیں، بازاروں، گلیوں، سڑکوں پر چلنے پھرنے سے پرہیز کریں، گھروں میں صفائی کے دوران جھاڑو کی بجائے گیلا کپڑا استعمال کریں اورسفر کے دوران چشمہ اور ماسک استعمال کریں۔