وہ کون ہے جس نے مشرف کو روک رکھا ہے؟
ابو نہیں مانتے ۔۔امی نہیں آنے دیتیں۔۔بیگم و بچے حائل ہیں،جانی !ذرا کھول کر بتا تیرا مسئلہ کیا ہے ؟؟؟
کیاموجودہ حکومت نہیں آنے دے رہی ؟کیا پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں چاہتی کہ بی بی کے قتل کیس کے تمام سوالات جومشرف سے لپٹنے کے لیے بے تاب ہیں،ان کے جوابات اس سر زمین پر پوچھے جائیں ، سردار بگٹی قتل کیس نہ سہی ،بلوچستان کی عوام کا مطالبہ نہ سہی ،لال مسجد نہ سہی ،تمام قتل و غارت نہ سہی ۔۔۔کیاموجودہ حکومت بی بی کے قتل کیس کی پیروی کرنے کے بارے میں بھی مخلص نہیں ہے ؟
کیا فوج کی طرف سے دباوٴ ہے ،کیا اس کی گرفتاری سے دوسروں کا کھاتہ کھل جائے گا،گمشدہ افرادکا کیس اوراس جیسے دوسرے ماورائے قانون اقدام کاملبہ اٹھانا اور پھر اس ملبے سے لاشوں کا برآمد ہوناایک مکروہ عمل بن کر رہ گیا ہے ، کیامشترکہ جرائم مشرف کے لیے ڈھال بنے ہوئے ہیں ،اس صورت میں جہاں اس کو رعایت دینا اور معاف کر نا ،گنا ہ بے لذت ،بے کار کا سردرد اور سراسربدنامی ہی نہیں بلکہ وبال ہے اور اس کے جرائم کے ساتھ مزید جرائم کے سامنے آنے کاخیال غالب ہے۔بے نقابی ہے،بے حجابی ہے۔ یار، دوست ،ساتھی دودھ میں نہائے ہی سہی مگر کم بخت کون مانے گا کہ ایک آدمی تنہا سب کچھ کر رہا تھا،پورے ملک کو وہ اکیلا ہی آگ لگاتا پھرا۔سیدھی سی بات ہے کہ پاوٴں نہیں تو چلے کیسے ؟زبان نہیں تو بولے کیسے؟منہ نہیں تو کھائے کیسے ؟ہاتھ نہیں تو بندوق کیسے پکڑے ؟بندوق نہیں تو گولی کیسے چلائے؟
یہ کون ہے جو اسے پیغام بھجواتا ہے کہ آپ کے لیے حالات ساز گار نہیں ،جیسے ہی حالات ٹھیک ہوئے ہم آپ کو بلالیں گے؟سنا ہے کہ مشرف بڑا ضدی ہے وہ کہتا ہے کہ ،نہیں میں نے آنا ہے ۔۔۔نہیں میں نے آنا ہے ۔۔۔آں۔۔آںآ ں بس مجھے نہیں پتہ ۔۔میں نے آنا ہے،مجھے نہیں پتہ میں نے دوبارہ حکومت کرنی ہے ۔۔۔نہیں تو میری وردی مجھے واپس کرو پھر دیکھومیں کیسے واپس آتا ہوں۔وہ سوال کر کر کے دماغ چاٹ لیتا ہے کہ تم بھی تو اسی حالات میں رہ رہے ہو تو میں کیوں نہیں آسکتا۔
بولو جواب دو ۔۔۔مشرف کو حساب دو
وہ کون ہے جس نے مشرف کو روک رکھا ہے؟
کیا عدالت بھی نہیں چاہتی کہ مشرف واپس آئے ؟کیا عدالت ملبے سے نکلنے والی تعفن زدہ لاشوں کی بد بو نہیں پسند کرتی ۔کیونکہ ایک بار وہ عدالت کے کٹہرے میں آگیا تو ساتھ میڈیا ٹرائل کا سلسلہ بھی رک نہیں سکتا ،کہانی دراز ہوتی چلی جائے گی ۔دشمن نما دوست پردے کی اوٹ سے سارے ثبوت مہیا کر دیں گے اور مشرف ایسا فدائی تو ہے نہیں کہ سارا دکھ درد اپنی جان پر لے لے اوراگرایسا فدائی ہو تو پھر چکی میں ہاتھ دینے سے فائدہ کیا ہوا اور اگر مشرف شرکت داروں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر نا چاہتا ہے اور شرکت داروں کے لیے سب سے بہتر آپشن ہے وہ اس کو آنے ہی نہ دیں۔ایک راستہ ہے سب کے مشترکہ” انکل سام“ مگروہاں سے ابھی انتظار ہے۔ ۔۔اب مشرف کو بہت غصہ آتا ہے وہ دباو ٴ ڈالنے کے لیے ملک کو بدنام کر نے کے لیے کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑنے کا حربہ استعمال شروع کرتا ہے ،پھر اسے چوسنے کے لیے کوئی نہ کوئی گولی دی جاتی ہے کہ الطاف حسین کی طرز پر آپ پہلے اپنی پارٹی کو مضبوط کریں اور جب عوامی طاقت بن جائے تو اس طاقت کی بنیاد پر آجائیں ۔مشورہ اچھا ہے مگر کہاں سے پیدا ہو عوامی طاقت ؟؟ہائے وہ ،وردی بہت یاد آتی ہے،بمشکل چند دن ہی گزر پاتے ہیں ۔ نہیں میں نے آنا ہے ۔۔۔بس مجھے نہیں پتہ میں نے حکومت کرنی ہے ۔ آں۔۔ آں۔۔ ہر دوسرے دن بیان دیتا ہے کہ مجھے آنے سے کوئی نہیں روک سکتا ،یہ بات سن سن کرلوگوں کے کان پک گئے۔۔ بات سچ ہے اگر مشرف فیصلہ کر لے کہ میں نے آنا ہے اور وہ کسی کی ایک نہ مانے تو یقینا وہ آسکتا ہے، درحقیقت ضرورت سے زیادہ بزدلی اسے آنے سے روک رہی ہے ،جو اسے قریب سے جانتے ہیں،ان کو خبر ہے کہ وہ اندرونی طور پر بہت زیادہ خوف کاشکار رہنے والا شخص ہے، اور اپنے اسی نفسیاتی مرض کو لوگوں سے چھپانے کے لیے وہ ہمیشہ کہتا رہتا ہے کہ” میں کسی سے ڈرتا ورتا نہیں “اگر وہ آج اپنی اس کمزوری پر کچھ قابو پالے تو کل وہ پاکستان آسکتا ہے ۔
آخر میں اک پیغام صر ف اور صرف مشرف کے لئے
جان ! جلدی آجاوٴ ناکیونکہ لاکھوں کروڑوں بانہیں بے تاب ہیں۔۔صرف تمہارے لئے۔