اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ امریکا سے تعلقات خوشگوار نہیں، ماضی کی طرح امریکا کے ساتھ بزدلانہ رویہ نہیں رکھیں گے،جو گائیڈ لائن پارلیمنٹ دیگی اسکے تحت خارجہ پالیسی بنائینگے، امریکا کیساتھ تعلقات زیادہ خوشگوار ہونے کی خوش فہمی نہیں ہے، امریکا سے تعلقات میں قومی مفادات کا تحفظ کرینگے، پاکستان اب کسی پراکسی وار میں شامل نہ ہونے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، علاقائی امن کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے پلیٹ فام کو بھرپور طریقے سے استعمال کرینگے، امریکا کو واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان بھارت کا خطے میں پولیس مین کا کردار قبول نہیں کریگا، نئی امریکی پالیسی کا ڈھانچہ ان جرنیلوں نے بنایا جنہوں نے افغانستان میں ہزیمت اٹھائی، پاکستان کو قصور وار ٹھہرانا امریکی ناکامی ہے، امریکا پر واضح کر دیا ہے کہ نئی پالیسی بہتر ثابت نہیں ہو سکتی۔وہ بدھ کو سینیٹ میں امریکی وزیر خارجہ کے حالیہ دورے جنوبی ایشیاء پر جاری بحث سمیٹ رہے تھے۔وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات زیادہ خوشگوار نہیں ہیں، امریکا کے ساتھ تعلقات بہتری کیلئے مشترکہ گرائونڈ ڈھونڈ رہے ہیں تاکہ افغانستان کے مسئلے کے حل کیلئے کوئی مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ امریکا سے کہا تھا کہ وہ قابل عمل انٹیلی جنس دیں تو کارروائی کرینگے، محض خالی خولی بات نہ کریں، امریکا کو واضح انداز میں پیغام دیا جا چکا ہے کہ پاکستان بھارت کا خطے میں پولیس مین کا کردار قبول نہیں کریگا، ماضی کی طرح بزدلانہ رویہ امریکا کے ساتھ نہیں رکھیں گے اور پاکستان کی سلامتی اور وقار مقدم ہو گا۔