ملتان‘لاہور (نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے شیرزمان ایڈووکیٹ کوہائیکورٹ بارملتان کےصدرکےطورپر کام کرنےسےروک دیااوران کیخلاف درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظوراورفریقین کونوٹس جاری کرتےہوئے22 نومبر کوجواب طلب کرلیا‘عدالت نےسینئروکلا ملک رفیق گوریجہ اورسید علی گیلانی کوعدالتی معاون بھی مقرر کردیا ‘وکلانےاجلاس بلاکر شیرزمان قریشی کو بدستورصدررہنےکی قرارداد منظور کرکے صدرکی کرسی پربٹھادیاجبکہ ایک اورقراردادمیں سینئر وکلا اورسابق صدور پرمشتمل بااختیارکمیٹی بنانے پرزور دیاتاکہ باراور بنچ کے تقدس کو بچاتے ہوئےشیرزمان کوکام سے روکنےسمیت دیگرمعاملات باعزت طریقہ سے حل کئےجا سکیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان نےشہباز علی گورمانی ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت کی جس میں کہاگیاکہ لاہورہائیکورٹ نےشیرزمان کالائسنس معطل کررکھاہے‘وہ ہائیکورٹ بارملتان کےصدر کے طور پرکام نہیں کر سکتے، عدالتی حکم پرچیئرمین پنجاب بار کونسل نےجواب داخل کرایاجس میں کہاگیاکہ پنجاب بارکونسل سےآج تک کسی نےلائسنس کی بحالی کیلئےرجوع نہیں کیا‘کونسل کی انضباطی کمیٹی کےروبرویہ معاملہ زیرسماعت ہی نہیں‘اعلیٰ عدالتوں یابار کونسل سےلائسنس معطل ہونےسےبارکی رکنیت خود بخودمعطل ہو جاتی ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مرزاسلیم بیگ نےپیش ہوکربیان دیاکہ پنجاب بارکونسل کی جانب سے صدر بار کالائسنس بحال نہیں کیاگیا۔
دریں اثناءفیصلہ کی اطلاع ملتے ہی ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن ملتان میں اجلاس منعقدکیاگیا جس کی صدارت شیرزمان قریشی نےکی‘ اجلاس سےصدرڈسٹرکٹ بار یوسف زبیر‘جنرل سیکر ٹر ی انیس مہدی‘ممبرپنجاب بارکونسل خواجہ قیصر بٹ‘ سابق صدورسیدمحمدعلی گیلانی‘ خالد اشرف خان‘عرفان وائیں‘ملک حیدرعثمان‘قمرالزمان بٹ‘زوارقریشی‘چوہدری غنی‘ محمودا شرف خان‘وکلافیض اللہ چنڑ‘رمضان بھٹی‘ریحان افتخار‘عثمان خان‘ضیاء حیدر‘ سعودخا ن‘چوہدری اکرم‘ ارشد صابر ‘عذرا سعید اورتقدیس زاہدہ نےخطاب کرتے ہوئےکہاکہ شیرزمان قریشی منتخب صدرہےاورانتخابات تک صدر رہےگا‘قانون کی عملداری کرناہوگی‘لاہورہائیکورٹ ملتان بنچ کی طرف سے شیرزمان قریشی کوبطورصدرکام سے رو کنےکےاحکامات ودیگر امور پرسینئرز اورسابق صدورپر مشتمل کمیٹی بنائی جائے تاکہ بار اوربنچ کےتقدس کوبچا تے ہوئےمعاملات باعزت طریقہ سے حل کئے جاسکیں جس کی ہاؤس نے قرار دادکی صور ت میں منظوری دی اورکمیٹی کومکمل اختیارات دئیے گئے۔