پشاور(ارشد عزیز ملک ) پیپلز پارٹی کے رہنما اور پی کے ون سے رکن صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے بیٹوں کو پاکستان بلوائیں اور خیبرپختونخوا کے تعلیمی اداروں میں داخل کروائیں تاکہ انہیں صوبے میں تبدیلی کا اندازہ ہو سکے‘ پرویزخٹک نے صوبے کا بیڑہ غرق کرد یا ہے‘ کرپشن کا بازار گرم ہے‘ وزیر اعلیٰ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ میں اربوں کے کک بیکس وصول کرکے بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکہ دیدیا ہے ‘ وہ جنگ سے گفتگو کر رہے تھے‘ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے بیٹوں کو پاکستان کیوں نہیں بلواتے ‘ انہیں خیبرپختونخوا کے تعلیمی اداروں میں داخل کریں تاکہ انہیں تعلیمی اصلاحات کا اندازہ ہو سکے‘ کسی تعلیمی ادارے میں بنیادی سہولیات میسر نہیں‘ایف اے پاس وزیر تعلیم عاطف خان نے اپنے بیٹوں کو کونسے سکول یا کالج میں داخل کرایا ہے‘ انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک نےتمام ادارے تباہ کر دئیے ہیں‘ کرپشن اور کمیشن عروج پر ہے‘بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں پرویز خٹک نے اربوں روپے کمیشن لیا ہے ‘ ٹھیکہ ایک بلیک لسٹ کمپنی کو دیاگیا ہے جس کو پنجاب حکومت نے 2021تک بلیک لسٹ قرار دیا اور آج پشاور میں بس منصوبہ شروع کیا گیا ہے‘ یوٹرن کے ماہر نے بیرونی قرضے نہ لینے کا اعلان کیا تھا لیکن آج اربوں روپے لیکر بس منصوبہ شروع کیاگیا ہے ‘ انہوں نے کہا کہ حکومت ہسپتالوں میں بہتری کے دعوئوں سے تھکتی نہیں تو وزیر صحت اور سیکرٹری صحت نے اپنا یا اپنے گھر والوں کا علاج کونسے ہسپتا ل سے کرایا ہے یا کرا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 2018ء کے انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پر اترے گی‘ پیپلز پارٹی نے پختون قوم کو شناخت دی اور صوبے کیلئے این ایف سی ایوارڈ کے علاوہ بہت کچھ کیا ‘پاکستان جمہوریت کے بغیر نہیں چل سکتا اگر جمہوریت کو نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری سراج الحق ‘عمران خان اور شیخ رشید پر ہوگی انہوں نے کہا کہ این اے چار میں ریکارڈ دھاندلی ہوئی ‘ٹرن آئوٹ کتنا تھا ضمنی انتخابات کی شفافیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ الیکشن آبزرورکو پولنگ سٹیشن میں چھوڑا تک نہیں گیا اور انتخابی مہم کے دوران تعمیراتی کام جاری رہے اور راتوں رات حلقے میں تعمیراتی کام شروع کئے گئے ایک سوال کے جواب میں ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے دو سال پہلے پارٹی سے نکالا تھا تو اس وقت کیوں میرے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع نہیں کیا گیا ۔