• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز انتخاب نہ لڑسکے توشہباز وزارت عظمیٰ کےامیدوار ہونگے،سعدرفیق

Todays Print

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات اور پرانی مردم شماری پر انتخابات کے مطالبات کرنے والوں کے پاس عقل و فہم کی کمی ہے، انتخابات میں تاخیر ہوئی تو صرف ن لیگ کو نہیں پورے سیاسی نظام کو نقصان ہوگا، سمجھ نہیں آتا عمران خان نے کس کے کہنے پر قبل از وقت انتخابات کا شوشہ چھوڑا ہے، عمران خان کو جو مشورہ دیتا ہے ۔

اس کے پیچھے چل پڑتا ہے، پرانی مردم شماری پر الیکشن نہیں کروایا جاسکتا ہے، نئی مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن نہیں ہوسکتے، اس طرح تو قبل از وقت انتخابات تو دور کی بات وقت پر انتخابات ہونا مشکل ہوجائیں گے، عمران خان اور خورشید شاہ پرانی مردم شماری پر انتخابات کا کہہ کر بچوں والی باتیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری کے تحت خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی نشستیں نہ بڑھائیں اور پنجاب کی کم نہ کیں تو آئینی بحران پیدا ہوجائے گا، بلوچستان اور خیبرپختونخوا پرانی مردم شماری کے تحت انتخابات کے انعقاد پر تحفظات کا اظہار کریں گے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہناتھا کہ اگر 2018ء کے انتخابات میں عدالتی فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف انتخاب نہ لڑسکے تو ن لیگ میں شہباز شریف وزارت عظمیٰ کیلئے موزوں ترین امیدوار ہوسکتے ہیں۔

اگر نواز شریف اگلے وزیراعظم کیلئے نہیں کھڑے ہوسکے تو پارٹی کی غالب اکثریت کی نظر میں شہباز شریف اس عہدے کیلئے بہترین ہیں،اب بھی وزیراعظم کیلئے بہترین چوائس شہباز شریف تھے لیکن پنجاب میں پراجیکٹس مکمل کرنے کی وجہ سے انہیں وہاں روک کر شاہد خاقان عباسی کو موقع دیا گیا، شہباز شریف بطور وزیراعلیٰ پنجاب مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں جبکہ کئی برس ن لیگ کے مرکزی صدر بھی رہے ہیں، نواز شریف کے بعد شہباز شریف دوسرے اہم ترین پارٹی لیڈر ہیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان اگر نواز شریف کی پارٹی صدارت کیخلاف پٹیشن لے کر سپریم کورٹ چلے گئے ہیں توا ن سے ایسی اوچھی حرکتوں کی ہی توقع کی جاسکتی ہے۔

عمران خان کی حرکتیں جمہوریت کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہیں، نواز شریف ن لیگ کے صدر رہیں یا کسی پٹیشن یا سازش کے نتیجے میں نہ بھی رہیں تو ان کی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، نواز شریف پارٹی کے سپریم لیڈر ہیں اور انہوں نے ہی جماعت کی قیادت کرنی ہے۔ شہباز شریف کے مرکز میں جانے کی صورت میں پنجاب میں متبادل قیادت کے حوالے سے سوال پر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں بہت سے باصلاحیت لوگ موجود ہیں، ماضی میں ن لیگ غلام حیدر وائیں کو وزیراعلیٰ پنجاب بناچکی ہے، ن لیگ اور شریف خاندان میں حمزہ شہباز یا مریم نواز کی باری کی باتیں نہیں ہوتی ہیں۔برطانوی قانونی امور کے ماہر بیرسٹر راشد اسلم نے کہا کہ صوابدیدی ٹرسٹ میں بہت سی آسانیاں اور تبدیلیا ں ہونا آسان ہوتا ہے، صوابدیدی ٹرسٹ میں فکس بینیفشری اور فکس امائونٹ نہیں ہوتا جبکہ بینفیشل مالک اپنے پیسے خود بھی لے سکتا ہے اور کسی اور کو بھی دے سکتا ہے، اس قسم کے ٹرسٹ میں بینیفشل مالک کی طاقت بہت زیادہ ہوتی ہے۔

جہانگیر ترین کا ٹرسٹ بھی صوابدیدی ٹرسٹ ہے جس میں وہ صوابدیدی بینیفشری کی حیثیت سے بینیفیشل مالک ہی ہیں، اس طرح ان کی طاقت زیادہ بڑھ گئی ہے کہ وہ ٹرسٹ میں آنے والے پیسے خود لینا چاہتے ہیں یا اپنے بچوں کو دینا چاہتے ہیں تو دے سکتے ہیں، اگر جہانگیر ترین انتقال کرجاتے ہیں تو ٹرسٹ ان کی بیوی اور بچوں کومنتقل ہوجائے گا بلکہ وہ اپنی زندگی میں بھی اپنی بیوی اور بچوں کا حصہ طے کرسکتے ہیں۔ماہر مشرق وسطیٰ امور کامران بخاری نے کہا کہ سعودی عرب میں عدم استحکام پیدا ہوا تو وہاں پاکستانیوں کیلئے کاکام کرنا مشکل ہوجائے گا جس کا پاکستان پر اقتصادی اثر پڑے گا۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہفتے کی رات سے اتوار کی رات تک چوبیس گھنٹے کے دوران سعودی عرب میں جو کچھ ہوا اس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، سعودی عرب میں اتنی بڑی تبدیلی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی جیسا اس بار ہوا ہے۔

تازہ ترین