ٹھٹھہ(نامہ نگار) عوامی تحریک کی مرکزی قیادت کی جانب سے دی گئی دس روزہ احتجاج کی کال پر عوامی تحریک ٹھٹھہ کے زیر اہتمام غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے، سندھ میں غیر مقامی افراد کی آبادکاری، کالاباغ ڈیم، کوہستان کی زمینیں سرمایہ کاروں کو دینے اور مقامی لوگوں کو نوکریوں سے نکالنے اور روزگار فراہم نہ کرنے کے خلاف مرکزی رہنما مٹھا خان لاشاری اور ضلعی صدر صاحب خان کھوسو کی قیادت میں ایدھی سینٹر سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے قومی شاہراہ پر دھرنا دیا اور شدید نعرے لگائے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مٹھا خان لاشاری، صاحب خان کھوسو و دیگر مقررین نے کہا کہ سندھ کو یتیم خانہ سمجھ کر غیر مقامی افراد کی آبادکاری کی جا رہی ہے اور غیر ملکیوں کو قومی شناخت کارڈ بنا کر دیئے جا رہے ہیں جبکہ وفاق کی جانب سے کالاباغ ڈیم کے مردہ گھوڑے کو دوبارہ زندہ کیا جا رہا ہے۔ کالا باغ ڈیم سندھ کے لوگوں کی لاشوں پر ہی بن سکتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غیر مقامی افراد کی سندھ میں آبادکاری اور غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔ آخر میں سندھ کے عظیم دانشور محمد ابراہیم جویو کے انتقال پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔