کوئٹہ ( نسیم حمید یوسفزئی) کوئٹہ میں رواں سال بم دھماکوں ، دوخودکش حملے اور ٹارگٹ کلنگ کےدرجنوں واقعات میں ایک ڈی آئی جی، ایک ایس پی، دو ڈی ایس پی،ایک انسپکٹر سمیت 31اہلکار شہید اور کئی زخمی ہو چکے ہیں ۔تفصیلا ت کے مطابق سال 2017کوئٹہ میں پولیس کے لئے خونی سال ثابت ہوا جس میں اعلی افسرا ن سمیت 27پولیس اہلکار دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہوئے 16جنوری کو دو مختلف واقعات میں 2پولیس اہلکار وں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا یا گیا ،29مئی کو ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر عمر الرحمان نماز مغرب ادا کر نے جارہے تھے کہ نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے انہیں شہید کیا ،11جون کو سریاب کے علاقے چکی شاہوانی میں 3بی سی اہلکار ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ،13جولائی کو ایس پی قائد آباد ڈویژن مبارک علی شاہ اور انکے تین محافظ کو کلی دیبہ میںفائرنگ کر کے شہید کیا گیا ،18اکتو بر کو کوئٹہ سبی روڈ پر ایلیٹ فورس کے ٹرک میں خودکش حملے کے نتیجے میں 8اہلکار شہید ہوئے۔