لاہور/گجرات(نمائند گان جنگ) سانحہ تربت میں جاں بحق ہونے والے 15 افراد کی میتیں جمعرات کے روز فوجی طیارے سے پنجاب پہنچاد ی گئیں۔جہاں سے ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیا گیا۔لاشیں سرائے عالمگیر،وزیر آباد،ملکوال،پھالیہ اور دیگر شہروں میں پہنچنے پر کہرام مچ گیا اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔لواحقین اور اہل علاقہ لاشوں سے لپٹ کر دھاڑیں مار کر روتے رہے۔گزشتہ روز تربت میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میتیں سی 130 طیارے کے ذریعے لاہور پہنچا ئی گئیں۔نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ ،صوبائی وزرا اور دیگر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بلوچستان کے علاقے تربت میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد کے لواحقین کیلئے مالی امداد کا اعلان کیا ہےجس کے مطابق پنجاب حکومت لواحقین کو فی کس 10لاکھ روپے مالی امداد دے گی۔سانحہ تربت میں جاں بحق سرائے عالمگیر کے علاقے سرخ پور کے رہائشی محمد الیاس کی میت اسکے گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا اس موقع پر ہر آ نکھ اشکبار تھی ۔گردو نواح سے لوگوں کی بہت بڑی تعداد اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیلئے ان کے گھر پہنچ گئی۔ تربت میں مارے جانے والے افراد میں محمد حسنین نذیر ولد محمد نذیر جناح کالونی چکوال کا رہائشی تھا ۔ 20سالہ محمد حسنین گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی واکینٹ کا طالب علم تھا۔