• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاوید ہاشمی صاحب!اصلی بغاوت یہ نہیں ہے...حرف بہ حرف…علی مسعود سید

ہم بہت سے خواب دیکھتے ہیں اور انتظار کرتے ہیں اس طرح کہ انتظار کی سولی پر لٹکنے والا نہ مرتا ہے نہ جیتا ہے، مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ خوابوں کی تعبیریں خود ہمارے ہاتھوں میں ہیں، ہم یہاں خواب دیکھتے ہیں کہ پاکستان بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے،دہشت گردی ،بے انصافی ،مہنگائی سے نجات مل جائے تو ایسا کبھی نہیں ہوگا جب تک ہم کوشش اور درست سمت میں کوشش نہیں کریں گے۔ ہر طرف سے انقلاب، انقلاب کی صدائیں آتیں ہیں،اگر کوشش ہے اورراستہ درست ہے ،تو کامیابی لازمی ہے اوراگر ناکامی ہے تو عارضی ہے ۔جناب مخدوم جاوید ہاشمی ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ارکان جواپنے حلقوں کے لاکھوں لوگوں کے حق کی نمائندگی کرتے ہوئے اور ملک وقوم کے مفاد میں اپنی اپنی جماعتوں کے قائدین کے سامنے ڈٹ جائیں،اور یہ بھی کہ نواز شریف سمیت تمام سیاسی رہنما ،ذاتی مفاد کے لئے قوم کو استعمال نہ کریں۔جاوید ہاشمی صاحب نے الطاف حسین کی فوج کو اپیل کے برعکس ارکان پارلیمنٹ سے استدعا کی ہے ،نسبتاًیہ بہت اچھی بات ہے مگر افسوس ایسا ہو گا نہیں ہوگا،کیا ہی بہتر ہو کہ ہاشمی صاحب یہ بات لے کر عوام میں آئیں۔ارکان سے بات ضرور کریں مگریہاں سے زندگی کی نئی لہر نہیں دوڑ سکتی ،بات یہ نہیں کہ آپ کہہ کراپنی ذمہ داری سے فارغ ہو گئے ،یہ وقت ساحل سے پکارنے کا نہیں ،یہ وقت موجوں سے کھیلنے کا ہے ،ڈوبنے والے کو آپ کی حوصلہ مند آواز نہیں ،دست و بازو کا سہارا چاہیے ۔ عوام غنڈوں میں گھری مظلوم عورت کی طرح گھبرائی، کسی غیرت مند مرد کو پکار رہی ہے ۔۔۔کوئی مرد ہے جو بچا لے ۔۔۔کوئی مردہے جو بچا لے۔۔۔صرف ایک مردچاہیے ،جو غیرت مند ہو ،جس کی ٹانگوں میں جان ہو ،جسے کوئی خوف ہو تو صرف خدا کا خوف ہو، کہیں ایسا نہ ہو جائے ،کہیں ویسا نہ ہو جائے ،نہیں نہیں ۔۔۔بس ایک فیصلہ کن مرد ۔۔ ۔ سازشی پر اللہ کی لعنت ہو ،حق بات ٹھوک بجا کرکر وں گااور وقت کی پکار یہی ہے کہ ہیجڑوں کے تماشائی ہجوم میں اگر کوئی مرد ہے تو سامنے آئے ورنہ عزت کا جنازہ آپ کے سامنے اٹھے گا ،چاہے آپ اسے کندھا دیں یا نہ دیں۔یہی وہ وقت ہے،جس کا انتظار ایک حقیقی لیڈر برس ہا برس کرتا ہے ،اگر اب نہ سمجھے تو کچھ نہ سمجھے ،جب ہم مڑ کر جھانکتے ہیں تو تاریخ کے کٹہرے میں ایسے بھی بے شمار لوگوں کھڑے ہیں جو خود تو غلط نہیں تھے مگرانہوں نے غلط لوگوں کے خلاف درست راستہ اختیار نہیں کیا ۔یوں درست فیصلے کو زائل کرنے والوں نے ستر ،ستر سال کے لیے قوموں غلامی و بربادی کی طرف دھکیل دیا۔
اسی طرح ایک فیصلہ کورٹ کے کوٹ میں آن پڑا ہے ،اگرجناب کالے جاسوس المعروف گورے سفارت کار ریمنڈ ڈیوس کے سلسلے میں درست فیصلے کا تعلق ہے تو جانے نہ پائے ۔ اس نے قتل کیا ہے،صبح صبح میرے دوست کرار کا فون آیا کہ اگر یہ قانون ہے تو پھر انہیں بھی امریکہ میں سفارت کار مقرر کیا جائے ،روز ایک دو خبیث دھر لیا کریں گے، محترم نجم سیٹھی صاحب دیگرتجزیہ کار حضرات متوجہ ہوں کہ اول تو ویانا کنونشن برائے قونصلر ریلیشنز 1963 کے تحت سنگین جرائم کی صورت میں سفارتی چھوٹ ختم ہوجاتی ہے جبکہ یہ بحث الگ ہے کہ موصوف تو سفارت کار ہی نہیں۔ سزا ملنی چاہیے ،جس طرح برسوں پہلے شام میں یہودی ہیرو اور موساد کے جاسوس ایلی کوہن کو سرعام دمشق میں پھانسی دی گئی،وہ صدر کا قریبی دوست بننے میں کامیاب ہو گیا تھا اور اسی کے نقشے تھے ، جس کی مدد سے اسرائیل نے چھ دن میں جنگ جیتی تھی۔ اسرائیل نے اپنے ہیرو کو بچانے کیلئے اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکی دے رکھی تھی، دنیا بھر سے بہت دباوٴ ڈالا گیا مگر اسے 18مئی 1865 کو پھانسی دی گئی۔
تازہ ترین