سانگھڑ ( نامہ نگار) حکومت کی لاپروائی اور افسران کی نااہلی کے باعث ضلع سانگھڑ میں ہزاروں ایکڑ رقبہ پر قائم جنگلات تیزی سے معدوم ہوتے جارہے ہیں قیام.پاکستان کے وقت انگریز حکومت سے ملنے والے جنگلات اور گذشتہ حکومتی ادوار کے دوران سندھ حکومت ورلڈ بنک و ایشین ڈیولپمنٹ بنک کے اسپیشل پروجیکٹس کی مد میں جنگلات کے فروغ کیلئے خرچ کیےگیے اربوں روپے کے اخراجات بھی کار آمد ثابت نہیں ہوسکے۔جنگلات.کیلیے مختص زمین.پر اب بمشکل. پانچ فی صد.ہی جنگلات باقی بچے ہیں اور جہاں کبھی گھنے جنگلات کے باعث پیدل.چلنا.بھی.محال تھا وہاں اب چٹیل.میدان اور بااثر مقامی سیاستدانوں سرکاری افسران.و.اہلکاروں اور سیاسی.جماعتوں سے وابستہ کاشتکاروں کی لہلہاتی فصلیں موجود ہیں سندھ حکومت کی فارسٹ اینگرو لیز پالیسی جنگلات کے فروغ کے بجاے جنگلات کی قاتل ثابت ہوئی ہے جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور بااثر افراد کی جانب سے مختص زمین.پر فصلوں کی کاشت نے جہاں قومی خزانے کا اربوں.روپے کا نقصان پہنچایا ہے وہیں ماحولیات اور.جنگلی حیات کا بھی خاتمہ کردیا ہے۔