وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کرلیا، وزیر داخلہ احسن اقبال نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ٹیلی فون کر کے فیض آباد آپریشن پر اعتماد میں لیا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے ان سے رابطہ کر کے دھرنے کے باعث پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر مشورہ مانگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ہمیں ایک موقف اپنانا چاہیے، چار افراد فیض آباد نہیں چوہدری نثار کے گھر پر حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔
خورشید شاہ نےکہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ کو اپنی پارٹی کی طرف سے مشورہ دیا ہے کہ معاملہ مذاکرات سے حل کریں۔
قائد حزب اختلاف نے دھرنے والوں سے بھی اپیل کہ وہ بات چیت کے ذریعے حل میں تعاون کریں۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا فیض آباد دھرنے کے حوالے سے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے موجودہ صورتحال میں واضح پیغام دیا ہے کہ پیپلزپارٹی جمہوریت اور پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری قوتوں کو قطعی طور پر کمزور نہیں ہونا چاہیے، آئین اور قانون کے مطابق بات چیت سے معاملات حل ہونے چاہئیں۔
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی معاملات کو سیاسی نعروں کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، پارٹی نے اس ایشو پر تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دیا تو رابطے کروں گا۔