مومن آباد کراچی میں پسند کی شادی کرنےوالا جوڑا جرگے کے حکم پر قتل کر دیا گیا، قبر کشائی کے بعد دونوں کی لاشیں نکال لی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس زرائع کے مطابق 24 سالہ ہادی نے 22 سالہ لڑکی سے چند روز قبل پسند کی شادی کی تھی اور یہ دونوں مومن آباد کے علاقے میں رہائش پذیر تھے۔ پسند کی شادی پر جرگے نے لڑکا لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ دیا جس پر جوڑے کو ان کی رہائش گاہ پر ہی قتل کیاگیا۔
پولیس کے مطابق جرگے کے فیصلے میں لڑکا لڑکی کے والد اور بھائی بھی شامل تھے، قتل کے بعد دونوں کی لاشوں کی تدفین بھی خاموش سے کردی۔ مالک مکان نے خالی گھر میں خون دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔
واقعہ کے بعد لڑکے کا والد اورچچا سمیت لاشیں دفن کرنے والے 5 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ،جبکہ لڑکی کا والد اور بھائی مفرور ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے فوری رپورٹ طلب کی ہے ۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جرگہ کیسے کسی کو قتل کرنے کا کیسے حکم دے سکتا ہے؟
وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لیے جانے کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں اور لڑکی کی لاش کو بوری میں ڈال کر دفن کیا گیا جب کہ لڑکے کو الگ جگہ دفن کیا گیا۔
قتل کی وجوہات اور طریقہ کار جاننے کے لیے لڑکا اور لڑکی کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔