ملیر سعودآباد میں ڈکیتی کے دوران 16سالہ لڑکی کو بہیمانہ طور پر قتل کردیا گیا۔
ڈاکوؤں نے مزاحمت پر 18سالہ علوینا کو چھری کے وار کرکے ہلاک کر دیا، اس کی چھوٹی بہن حملے میں زخمی ہوگئی۔
زخمی بہن نے بیان دیا ہے کہ علوینہ نے ملزمان سے کہا کہ باپ کی کمائی لے جانے نہیں دوں گی۔
ماں اس سانحے پر شدتِ غم سے نڈھال ہوگئی، اس نے روتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ملزمان نقدی زیور لے جاتے، بیٹی کو کیوں قتل کیا؟
پولیس نےواقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں،ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر میں 16سالہ لڑکی کے لرزہ خیز قتل نے سنسنی پھیلادی ہے ، سعودآباد کے گھر میں عقبی دروازے سے داخل ہونے والے دو لٹیروں نے تیز دھار آلے سے 16سالہ علوینہ کو قتل کردیا ۔
واقعے کے وقت مقتول علوینہ کے ساتھ صرف اس کی بڑی بہن 18سالہ علینہ موجود تھی اور قاتلوں کے ہاتھوں وہ بھی زخمی ہوئی۔
علینہ کا کہنا ہے کہ ملزمان دو تھے جنہوں نے سونا اور نقدی نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
غم سے نڈھال ماں کا کہنا ہے کہ جب بیٹی نے سب کچھ دے دیا تھا تو اسے مارا کیوں ؟
مقتول علینہ کے ماں باپ دونوں کام پر جا چکے تھے اور دو نوں چھوٹے بھائی بھی اسکول میں تھے۔
لواحقین نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں ہزاروں روپے مالیت کے سونے کے زیورات، نقدی اور موبائل فون جانے کا ذکر کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر ڈکیتی میں مزاحمت کا واقعہ لگتا ہے، جس کی ابتدائی تفتیش میں کچھ شواہد مل گئے ہیں۔
واقعے میں زخمی ہونے والی علینہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مزاحمت کے لیے چھری اس کی چھوٹی بہن باورچی خانے سے لائی تھی، جسے ملزمان اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔