راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) راولپنڈی میں مجوزہ پولیس ہسپتال کے لئے نیا تخمینہ لاگت تیارنہ ہوسکا۔ راولپنڈی پولیس نے ستمبرمیں پولیس لائن میں بنائے جانے والے مجوزہ ہسپتال کی تعمیرکے لئے پی سی ون تیارکرکے لاہوربھجوایاتھا مذکورہ پی سی ون کے تحت اس پرلاگت کاتخمینہ 116ملین روپےلگایاگیا تھا،جب کہ میڈیکل ایکویپمنٹ ،ڈاکٹروں اورپیرامیڈیکل سٹاف کی تنخواہوں اوردیگرانفراسٹرکچرکاتخمینہ لاگت پی سی ون میں شامل نہ ہونے پررواں سال اکتوبرمیں لاہورمیں منعقدہ اجلاس میںحکومت پنجاب کی ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی نے پی سی ون کونامکمل قراردے کرواپس کردیا تھا اورہدایت کی تھی کہ پی سی ون میں صرف عمارت پرآنے والی لاگت کاتخمینہ لگایاگیاہے جب کہ ہسپتال کے دیگرلوازمات مثلاً میڈیکل ٹیسٹوں کے لئے مشینری ،ایکویپمنٹ کی خریداری ،ڈاکٹروں اورپیرامیڈیکل سٹاف کی ماہانہ تنخواہوں اوردیگرانفراسٹرکچرکاتخمینہ لاگت بھی اس میں شامل کیاجائے اس حوالے سے پی سی ون پراعتراضات کے بعدمحکمہ تعمیرات پنجاب اورپولیس کوہدایت کی گئی تھی کہ اس ضمن میں صوبائی محکمہ صحت سے رابطہ کرکے تخمینہ لاگت ازسرنوتیارکرکے پی سی ون منظوری کے لئے دوبارہ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں پیش کیاجائے۔ لیکن اس حوالے سے دوماہ گزرنے کے باوجودکوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کی ہدایت پرآرپی اوراولپنڈی نے سی پی اوراولپنڈی کوہدایت کی ہے کہ اس حوالے سے صوبائی محکمہ صحت اوربلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ حکام سے مشاورت کرکے نیاتخمینہ لاگت بنایاجائے جس پرسی پی اونے منصوبے کے فوکل پرسن ایس پی ہیڈکوارٹرکواس حوالے سے کام کرنے کاحکم دیاتھا ذرائع کاکہناہے کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ،اوربلڈنگ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے متعلقہ عملے کامؤقف ہے کہ چونکہ سال ختم ہورہاہے اس لئےتخمینہ لاگت 2018میں لگوایاجائے اوراسے جنوری تک مؤخرکردیاجائے جس کے باعث یہ کام مزیدالتواء کاشکارہوگیاہے۔48بیڈزپرمشتمل پولیس ہسپتال کامنصوبہ فنڈزکی عدم دستیابی کی وجہ سے پہلے ہی دوسال سے التواء کاشکارچلاآرہاہے اس منصوبے کے تحت 24بیڈزگراؤنڈفلوراور24بیڈزفرسٹ فلورپرہوں گے جب کہ چاربیڈپرمشتمل زچہ بچہ وارڈبھی بنائی جائے گی۔ہسپتال میں آپریشن تھیٹر،اوپی ڈی ،میل ،فی میل وارڈز،عملے کے دفاتروغیرہ بھی بنائے جائیں گے۔