لاہور،قصور(نمائندہ جنگ،مانیٹر نگ سیل) پھول نگرکے قریب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے قافلے پر فائرنگ کروانے کا الزام سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے علی موسیٰ گیلانی پر عائدکر دیا گیا۔اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دے دی گئی۔ علی موسیٰ گیلانی نےالزامات کی تردید کر دی۔ پی ٹی آئی نے ایک اعلامیے میں الزام لگایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قافلے کے پیچھے موجود گاڑی پر فائرنگ ہوئی جس میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید سوار تھے تاہم گاڑی بلٹ پروف ہونے کے باعث وہ محفوظ رہے۔دوسری جانب علی موسیٰ گیلانی کا موقف ہےکہ پتوکی کے قریب 5 تیز رفتار گاڑیوں نے ان کی گاڑی کو اوور ٹیک کیا اوران میں سے آخری گاڑی نے ان کی گاڑی کو ٹکرماری جس سےگاڑی کو نقصان بھی پہنچا۔انہوں نے کہا کہ گاڑی کو ٹکر مارنے والوں کی میرے گارڈز کےساتھ تلخ کلامی ہوئی۔ واقعہ کی اطلاع 15 کو دی تو پتا چلا کہ عمران خان کا قافلہ جارہا تھا۔بعد ازاں علی موسیٰ گیلانی نے لاہور میں پہنچ کر پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ میں اہل خانہ کے ہمراہ لاہور آ رہا تھا کہ میری گاڑی کو پیچے سے ٹکر ماری گئی۔ مجھ پر حملہ کیا گیا، پولیس مجھے لاہور لیکر آئی۔پی ٹی آئی والوں نے سر عام بد معاشی کی۔انہوں نے کہا کہ میں عمران خان پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کراؤں گا۔علی موسیٰ گیلانی نے کہا کہ حملہ مجھ پر کیا گیا اور فائرنگ کا الزام بھی مجھ پر ہے۔جھگڑے کے دوران تلخ کلامی ہوئی ، ہم نے اسلحہ نہیں چلایا۔پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ مجھے فون آ رہے تھے کہ میں پریس کانفرنس نہ کروں۔ پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے مقامی رہنما ندیم ہارون نے تھانہ صدر پھولنگر میں علی موسیٰ گیلانی و دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کیلئے تھانہ صدر پھولنگر میں درخواست جمع کرادی ہے۔نمائندہ جنگ کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے قافلے پر علی موسیٰ گیلانی اور اسکے ساتھیوں نےہوٹنگ کی اورمشتعل ہو کر ہوائی فائرنگ کی۔ پولیس تھانہ صدر پھولنگر نے پی ٹی آئی کارواں پر اصل حقائق معلوم کرنے کیلئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔