• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتوں پر اعتماد وضاحتوں سے نہیں فیصلوں سے قائم ہوتا ہے، اعتزاز احسن

Todays Print

لاہور(صباح نیوز) پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عدالتوں پر اعتماد وضاحتوں سے نہیں فیصلوں سے قائم ہوتا ہے، حدیبیہ کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی سمجھ سے بالا ہے اور حدیبیہ جیسا فیصلہ آئے گا توعدالتوں پر اعتماد کم ہوگا، اقامہ پاناما سے سنگین جرم، شریف خاندان پر ہلکا ہاتھ رکھا گیا، حدیبیہ کا فیصلہ سمجھ سے بالا، ایسے فیصلوں سے عدالتوں پر اعتماد کم ہوگا، یہ فراڈ اور منی لانڈرنگ کا فوجداری مقدمہ ہے جو زائد المیعاد نہیں ہوتا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان پر بہت ہلکا ہاتھ رکھا ہے، حدیبیہ پیپرملز پر لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی غلط ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی سمجھ سے بالا ہے، حدیبیہ جیسا فیصلہ آئے گا توعدالتوں پر اعتماد کم ہوگا، عدالتیں اپنے فیصلوں سے اعتماد قائم کرتی ہیں وضاحتوں سے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقامہ پاناما سے زيادہ سنگین جرم ہے، اقاموں کی بنیاد پر غیرملکی خفیہ بینکوں میں پیسے رکھے جاتے ہیں، فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس میں کوئی زائدالمیعاد نہیں ہوتی، دیوانی مقدمات میں اپیل دائر کرنے کے لیے معیاد ہوتی ہے، آئین کے مطابق تفتیش اور فوجداری مقدمے کو نہیں روکا جاسکتا۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ قتل کے ملزم کو 20 سال بعد بھی سزا ملتی ہے، فوجداری مقدمے پر کوئی چھوٹ نہیں ملتی، حدیبیہ پیپرمل کیس پر شریف خاندان کو بہت بڑی چھوٹ ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے منی ٹریل دی، نواز شریف نے تو ایک کاغذ بھی نہ دیا جبکہ کیلیبری فونٹ اور قطری خط جھوٹ پر مبنی تھا۔ اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ نواز شریف حکومت میں کرپشن ثابت ہوجائے تو اسمبلیاں تحلیل نہیں ہو سکتیں، بی بی کی اسمبلی تحلیل ہو تو کرپشن کا الزام ہی کافی ہے۔

تازہ ترین