شہرہ آفاق کتاب ’جنگل بک‘ کے سب سے مشہور کردار موگلی سے جڑی کہانیاں تو آپ نے بہت سنی ہوں گی۔ ان کہانیوں پر متعدد فلمیں بھی بنائی جاچکی ہیں۔ اب تک یہ کردار محض کہانیوں اور فلموں تک ہی محدود تھا لیکن اب یہ کردارکتابی نہیں رہا۔ جی ہاں، بھارت نے ایک ننھا ’موگلی ‘ڈھونڈ لیا ہے ۔
فرانسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سمرتھ بنگاری نامی دو سالہ ننھا بچہ جس نے ابھی پوری طرح بولنا بھی نہیں سیکھا آج کل بھارتی اخباروں اور غیر ملکی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
’موگلی‘ کی دوستی جنگلی بندروں کے ایک گروہ سے ہے۔ موگلی سارادن ان بندروں کے ساتھ گزارتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے نئے دور کا ’موگلی‘ کہا جارہا ہے۔
سمرتھ بنگاری کی بندروں سے دوستی کا علم اس دن ہوا جب ایک نوجوان نےجنگل کے قریب سے گزرتے ہوئے سمرتھ کو دو درجن بندروں کے درمیان اکیلا بیٹھے دیکھا۔ پہلےوہ سمجھا یہ بچہ غلطی سے یہاں پہنچ گیا ہے لیکن تھوڑی دیر گزر جانے کے بعد اسے معلوم ہوا کہ سامرتھ بندروں کے ساتھ کھیل رہا ہے۔
سمرتھ کے انکل باراما ریڈی کا کہناہےکہ بندروں کابچے کے ساتھ اس طرح کا سلوک بے حدعجیب ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بچے کے والدین یہیں قریب کھیتوں میں کام کرتے ہیں۔
ریڈی نے مزید بتایا کہ بندروں کا یہ گروہ سمرتھ کے ساتھ کھیلنے ان کے گھر بھی آتا ہے جبکہ والدین اس بات سے با خبر ہیں اور انہیں بندروں کی موجودگی پر کسی قسم کا خوف نہیں ہے۔
ریڈی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 20 کےقریب یہ بندر ہیں جو بلا ناغہ سمرتھ سے ملنےاس کے گھر آتے ہیں اور نہ صرف اس کے ساتھ کھیلتے ہیں بلکہ کھانا بھی کھاتے ہیں۔
اگر کبھی سمرتھ سو رہا ہوتو یہ بندر اسے پہلے اٹھاتے ہیں اور پھر اس کے ساتھ تقریبا ایک سے دو گھنٹے کھیلتے ہیں۔
ریڈی نے بتایا کہ ایک دن انہوں نے ایک دوسرے بچے کو بھی بندروں کے ساتھ یہ سوچ کر بیٹھا دیا کہ شاید بندروں کو بچوں کی کمپنی بے حد پسند ہے لیکن جب انہوں نے بندروں کو غصے میں آتا دیکھا تو فورا بچے کو وہاں سےلے گئے۔
گائوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ سمرتھ دماغی طور پر معذور ہے جبکہ یہ بندروں کی زبان نہ صرف جانتابلکہ ان سے بات بھی کرتا ہے۔
سمرتھ کا بندروں کے ساتھ یہ خصوصی تعلق دیکھتے ہوئے لوگوں نے ان کا نام ’نئے دور کا موگلی‘ رکھ دیا ہے اور آج کل یہ بچہ تمام بھارتیوں کے لیے ’ہیرو‘ بنا ہوا ہے۔