• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی فیصلے کے باوجود نوا زشریف عوام کے نزدیک صادق و امین، ان کے مخالف ٹشو پیپر ہیں، مریم نواز

Todays Print

لاہور(نیوز ایجنسیز) مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی یہ کیسی نااہلی ہے کہ پورے ملک کی سیاست ان کے گرد گھومنے لگی ہے؟ ، نواز شریف نے مخالفین کی نیندیں حرام کر دی ہیں، کوئی پریس کانفرنس میاں صاحب کا نام لئے بغیر مکمل نہیں ہوتی، ایک دوسرے کا چہرہ بھی نہ دیکھنے کے روادار اکٹھے بیٹھنے پر مجبور ہو گئے،مخالفت میں اتحاد بن اور ٹوٹ رہے ہیں۔نیب کو مقدمے میں کچھ نہیں ملا، گواہوں کی باتیں سن کر ہنسی آتی ہے، گواہوں کو یہ بھی نہیں پتا کہ وہ کس چیز کی گواہی دینے آئے ہیں ، عمران خان نے سپریم کورٹ میں بار بار موقف بدلا، عمران مانتا ہے کہ آف شور کمپنی اس کی ہے لیکن عدالت کہتی ہے نہیں۔ آپ کی نہیں، عدالتی فیصلے کے باوجود نوازشریف عوام کے نزدیک صادق و امین اور مخالفین کی حیثیت ٹشو پیپر ہیں۔ نواز شریف 2018کا الیکشن بھی جیتیں گے۔ گزشتہ روز لاہور میں1083خاندانوں کی 99سالہ لیز بحال کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شرکاء سے کہا کہ الیکشن کے دنوں میں آپ سے کیا ہوا وعدہ آج پورا ہوگیا ہے۔ ڈی اے دی اسپتال ڈی اے دی ہاسٹل کی لیز بحال ہوگئی، آپ کو میرے قائد میاں نوازشریف اور ایم این اے کلثوم نوازکی طرف سے مبارک ہو ۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران خان چار سال سے رو رہا ہے اور روتا ہی رہے گا، جیسے جیسے پاکستان آگے بڑھے گا جیسے جیسے ن لیگ اور نوازشریف آگے بڑھے گا یہ رونا تیز ہوتا جائے گا، یہ کیسی نااہلی ہے کہ آپ کی کوئی پریس کانفرنس جلسہ اور میٹنگ نوازشریف کا نام لیے بغیر مکمل ہی نہیں ہوتی یہ کسی نااہلی ہے کہ پورے ملک کی سیاست نوازشریف کے اردگرد گھومنے لگی ہے۔ پورے ملک کے مخالفین اس بات پر اکٹھے ہوگئے ہیں کہ نوازشریف کو کیسے نقصان پہنچایا جائے یہ کیسا نااہل نوازشریف ہے جس کی مخالفت میں جیسے گرانے کیلئے اور جس کے خوف میں اتحاد بن رہے ہیں اور ٹوٹ رہے ہیں وہ مخالفین جو شاید ایک دوسرے کا چہرہ دیکھنے کے بھی روداد نہیں ہیں نوازشریف کی مخالفت میں آج ان کو بھی اکٹھا بیٹھنا پڑرہا ہے مجھے بتایا جائے اس نااہلی سے نوازشریف کمزور ہوا یا مضبوط ہوا ہے؟۔۔۔ چار دفعہ نوازشریف پر کیس بنتا ہے کچھ نہیں نکلتا تو ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجتے ہیں تو وہاں سے بھی کچھ نہیں نکلتا تو تیسری جگہ بھیجتے ہیں۔ لگتا ہے نیب کے مقدمے میں کچھ نہیں ملا ہمارے خلاف جتنے بھی گواہ لائے گئے میں نیب میں موجود ہوتی ہوں جب ہم گواہوں کی بات سنتے ہیں تو ہنسی آتی ہے جب عدالت میں گواہوں سے پوچھا جاتا ہے کہ جو کاغذات تم لائے ہو اس میں کیا لکھا ہے تو وہ کہتے ہیں ہمیں نہیں پتہ کیا لکھا ہے۔ گواہوں کو یہ بھی نہیں علم ہوتا کہ وہ کس چیز کی گواہی دینے آئے ہیں۔ یہ میں چار بار اپنی آنکھوں سے دیکھ چکی ہوں۔ ایک گواہ نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ میاں نوازشریف اور مریم نوازکے اکائونٹ میں ایک بھی بے ضابطگی دیکھنے میں نہیں آئی سب جانتے ہیں جے آئی ٹی کس طرح بنی کس نے بنائی اور اس میں کیا کام ہوا اس کے بعد فیصلہ آیا تو اس میں بادی النظر کے الفاظ استعمال کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا والد جدی پشتی کاروباری تھا کیا وہ یہ فلیٹس نہیں خرید سکتا تھا۔ دوسری طرف جس انسان کی 7نسلوں نے کبھی کاروبار نہیں کیا نہ حلال رزق کمایا جس کا والد کرپشن پر باہر نکلا جس کا ہاتھ یا تو دوسروں کی زکوا یا خیرات پر ہوتا ہے جس کے سارے اخراجات کے پی کے حکومت ادا کرتی ہے اس کا ہیلی کاپٹر خیبرپختونخواکے خرچے پر چلتا ہے اور یہ آف شور میری ہے مگر عدالت کہتی ہے یہ کمپنی آپ کی نہیں ہے ۔ عدالت کہتی ہے سپریم کورٹ عمران خان سے بہتر جانتی ہے ۔ وہ بار بار سپریم کورٹ میں اپنا موقف بدلتا ہے نیازی سروسز لمٹیڈ جس سے اس نے بنی گالہ کی جگہ اور لندن کا فلیٹ خریدا وہ کہتا ہے یہ کمپنی میری ہے میں نے ٹیکس بچانے کیلئے آف شور کمپنی بنائی تھی اس کو کہا جارہا ہے یہ تمھاری نہیں ہے۔ نوازشریف کے کیس کا دنوں میں فیصلہ آیا مگر عمران خان اور جہانگیر ترین کے کیس میں کوئی دلچسپی نہ تھی۔ عمران خان نے بار بار موقف بدلا اور جھوٹ بولا۔

تازہ ترین