وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، صوبائی گورنر نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔
ثناء اللہ زہری نے اپنے استعفے میں انتہائی مختصر عبارت لکھی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ میں آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت استعفیٰ دے رہا ہوں۔
ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ زبردستی اقتدار سے چمٹے رہنا میرا شیوہ نہیں، میں زبردستی اپنے ساتھیوں پر مسلط نہیں ہونا چاہتا، میں نہیں چاہتاکہ میری وجہ سے صوبے کی سیاست خراب ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ محسوس ہو رہا ہے کافی تعداد میں اسمبلی اراکین میری قیادت سے مطمئن نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوام نےمناسب سمجھا تو میں ان کی خدمت جاری رکھوں گا۔
اس کے ساتھ ہی ثناء اللہ زہری کے خلاف آج بلوچستان اسمبلی میں پیش ہونے والی عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی ضرورت از خود ختم ہوگئی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مشورے پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ کے خلاف اسمبلی میں آج تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جانی تھی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بحران پر قابو نہ پانے پر نواب ثناءاللہ زہری کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا۔
ذرائع کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بھی ثنااللہ زہری کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا تھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے اپنا استعفیٰ گورنر ہاؤس بلوچستان جاکر گورنر محمد خان اچکزئی کو ارسال کیا جسے انہوں نے قبول کرلیا۔