وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پارٹی مفادات سے بالاتر ہوئے بغیر ایسے واقعات روکے نہیں جاسکتے ، زینب جیسے ایشو کو نصاب میں شامل کیا جائے ، صرف قراردادوں سے کچھ نہیں ہوگا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ وفاق سمیت کسی صوبے نے یہ مضمون نصاب میں شامل نہیں کیا ،جب بھی کوشش کرتے ہیں ،مذہب کو بنیاد بناکر روکا جاتا ہے ۔
انہوں نے بحیثیت ماں ،پاکستانی شہری اور رکن پارلیمنٹ قصور واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ نصاب میں اس حصے کو لازمی طور پر شامل کیا جائے اور اس معاملے میں دین و مذہب کو جواز بناکر نہ روکا جائے ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ مجھے اس سے غرض نہیں بیرونی ممالک میں کیا ہوتا ہے، مجھے غرض پاکستان میں ہونے والے واقعات سے ہے ،مجرموں کو عبرتناک سزا ملے اس کے منتظر ہیں ۔
ان کا یہ بھی کہناتھاکہ پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں بھی ایسے واقعات ہوتے ہیں ،اسمبلی میں پیش کی گئی قرار داد میں اس ایشو کو نصاب میں شامل کرنے کا ذکر کیا جائے ، مساجد اور علما اس حوالے کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
وزیر مملکت نے کہا کہ میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں جس نے زینب ایشو کو اٹھایا ، بعض تقاریر میں سیاست کی گئی جبکہ تجاویز دی جانی چاہیے تھیں۔