• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس کا مضرصحت ڈبہ دودھ مارکیٹ سے اٹھانے کا حکم

Todays Print

کراچی (ایجنسیاں)سپریم کورٹ نے نے مضر صحت ڈبہ دودھ مارکیٹ سے اٹھانے اوربھینسوں کو لگائے جانے والے ٹیکے ضبط کرنےکا حکم دیدیا۔اتوار کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چھٹی کے روز بھی چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے ناقص دودھ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 4 ہفتے دیتے ہیں سب ڈبوں پر تحریر کریں، یہ ٹی وائٹنر ہرگز دودھ نہیں۔ عدالت نے ہر کمپنی سے 50 ہزار روپے لے کر اس کے دودھ کا معائنہ کرانے کا حکم دیا۔پہلے ڈبے کے دودھ کامعاملہ حل کریں گے پھرکھلے دودھ کو دیکھیں گے‘دودھ کے معاملے پرپنجاب میں بہتری آئی ہے‘وہاںہر فیکٹری میں لیبارٹریز بنوائی گئی ہیں‘ پنجاب کی طرح سندھ میں بھی بہتری لائیں گے۔ مارکیٹ سے دودھ اور ٹی وائٹنرز کے ڈبے اٹھا کر پی سی ایس آئی آر لیبارٹری سے دودھ کا معائنہ کرایا جائے۔ چیف جسٹس نے حکام کو ہدایت کی کہ جس کمپنی کا دودھ مضر صحت ہوا اس کا پورا اسٹاک اٹھا لیں۔ سماعت کا آغاز ہوا تو ناظر نے اپنی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ متعدد مقامات پرچھاپے مارے اور ریکارڈ چیک کیا گیا جبکہ بھینسوں کو لگائے جانے والے ٹیکوں کے 39 پیکٹس ضبط کیے گئے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ اچھی برانڈز والے دودھ بھی ناقص ہیں۔عدالت نے محمد واوڈا ایڈ وو کیٹ کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔ڈبوں میں دودھ کی فروخت سے متعلق کمپنیوں نے عدالت میں جواب داخل کرایا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کوڈبوں پرلکھ کردیناہوگاکہ یہ دودھ ہرگزنہیں۔ ٹی وی، اخبا رات پراشتہارات میں واضح کیا جائے۔ دودھ کی کمپنیوں میں کام کرنے والے ملازمین کو حفاظتی ٹیکے لگے ہیں یا نہیں ۔ چیف جسٹس نے ہدایت دی کہ دودھ کی فیکٹری میں کام کرنے والے ملازمین سے، میڈیکل سرٹیفکیٹ لیں۔ انہوں نے کہاکہ مرغیوں کو مضر صحت خوراک دی جا رہی ہے ۔ یہ سارے اثرات ہمارے جسموں میں آ رہے ہیں ۔ میرا کوئی پولٹری فارم نہیں، مرغی کو خریدیں ایک دن گھر پر رکھیں۔مرغیوں کو کھلائی جانے والے خوراک کو بنتا دیکھ لیں تو آپ کبھی مرغی نہ کھائیں۔

تازہ ترین