مردان میں تین سالہ بچی عاصمہ کے قتل کیس میں لرزہ خیز انکشاف سامنے آئے ہیں،پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق معصوم بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کیا گیا۔
ڈی پی او مردان کا موقف تھا کہ بچی کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی، ضلع ناظم مردان حمایت اللہ مایار کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ چھپائی جارہی ہے۔ بچی کا تعلق غریب خاندان سے ہے جس کا والد بیرون ملک مزدوری کرتا ہے۔ انصاف دلا کر رہیں گے۔
مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقہ جندر پار سے اتوار کے روز لاپتا ہونے والی بچی کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
اس کیس کے حوالے سے ضلع ناظم مردان حمایت اللہ مایار نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے خود پوسٹ مارٹم رپورٹ دیکھی ہے جس کے مطابق بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کیا گیا ہے۔ اسی لیے رپورٹ چھپائی جارہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عاصمہ کے خاندان کو انصاف دلانے کے لئے کوشش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب ڈی پی او مردان میاں سعید کا کہناہے کہ بچی کی موت گلا گھونٹنے سے واقع ہوئی ہے، پوسٹ مارٹم میں ریپ کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔
دو دن پہلے معصوم عاصمہ کی لاش اس کے گھر کے قریب کھیتوں سے ملی تھی۔