پشاور(خبرنگار)کوآپریٹو بینک ا یمپلا ئزاور آفیسر ایسو سی ایشن پشاورنے کو آپریٹو بینک کےپرانے ملازمین بحال نہ ہونے پر صوبا ئی اسمبلی کےگھیرائو کی دھمکی دیدی۔پشاور پریس کلب میں ایسوسی ایشن کے صدر سکندر خان قیوم خان، جنرل سیکر ٹری محمد ہما یون ،محمد عمران اور دیگر بینک ملازمین نے پریس کا نفرنس کر تے ہو ئے کہا کہ صوبائی حکومت نے2001 ءمیں کوآپریٹو بینک کو غیر منا فع بخش قرار دیتے ہو ئے بند 233ملازمین پیشگی اطلاع کے بغیر نوکری سے فارغ کردیا ۔اُنہوں نے کہاکہ بینک منا فع بخش تھا لیکن چند افسران نےاسے نقصان پہنچایا جس کی ملازمین نے نشاندہی کی تھی۔انہوں نے کہاکہ بعدازاں وفا قی حکومت نے قانون سازی کر تے ہو ئے 2011میں کواپریٹوبینک کو بحا ل کر دیا جو خوش آئند با ت ہیں لیکن بد قسمتی سے حکومت نے بینک کے پرانے ملا زمین کو نظر انداز کر کے نئے لو گوں کو بھر تی کر دیاگیاہے جو پرا نے ملا زمین کے ساتھ نا انصا فی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ موجودہ صوبا ئی حکو مت اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اس وقت بینک کے رجسٹرار خالد ممتازکو غیر قانونی طور پر تمام اختیا رات دیئے ہیں جو کہ بینک کے معا ملا ت کو چلا نے کے اہل نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس سے پہلے بھی کرپٹ اور نا اہل لوگوں نے بینک کو کا فی نقصا ن پہنچا یا تھا ۔پریس کانفرنس کے شرکاء نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاکہ پرانےایک سو ملازمین جوڈیوٹی کرنے کے قابل ہیں کوبحال کیاجائے اوردیگرملازمین کومراعات دی جائے بصورت صوبائی اسمبلی کے گھیرائوسے گریزنہیں کیاجائے گا۔