نقیب اللہ کے رشتے دار نور رحمان نے اپنے ویڈیو پیغام میں الزام لگایا ہے کہ نقیب اللہ کو 3جنوری کو سہراب گوٹھ سے سادہ لباس پولیس اہل کاروں نے حراست میں لیا اور 12 تاریخ کو نقیب اللہ کو راؤ انوار نے مقابلے میں مار ڈالا۔
نور رحمان کا کہنا ہے کہ نقیب کسی قسم کی غلط سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا اور اگر اُس نے کچھ غلط کیا تو سزا دینا عدالتوں کا کام ہے، اس طرح مارنا کہاں کی انسانیت ہے ۔