بھارتی لاکالج کے مسلم پرنسپل پر ہندو مخالف اور ملک دشمنی کے الزامات ڈیڑھ سال بعد غلط ثابت ہو گئے۔
نئی دہلی سے بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی سپریم کورٹ نے الزامات غیر مناسب قرار دے کر مقدمہ خارج کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اندور کے ڈاکٹر انعام الرحمان پر بی جے پی کے طلبہ ونگ نے الزامات لگائے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق الزامات پر مسلم پرنسپل سے حکومت نے زبردستی استعفیٰ لے لیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پرنسپل پر نماز پڑھنے اور پڑھنے کی ترغیب دینے کے الزامات تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پرنسپل پر لا کالج لائبریری میں ملک مخالف کتاب رکھنےکا بھی الزام تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پرنسپل پر لا کالج میں مسلمان اساتذہ بھرتی کرنے کا بھی الزام تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اندور کے لا کالج کے مسلم پرنسپل کا معاملہ ظلم و ستم کا معاملہ لگتا ہے۔
سپریم کورٹ نے مزید کہا بادی النظر میں ایف آئی آر ایک ’غیرمعقول‘ ہونے کے سوا کچھ نہیں۔