لندن ( وقار زیدی ) پاکستان ہائی کمیشن لندن میں قصور کی معصوم بچی زینب سےجنسی زیادتی اور قتل پر تعزیتی اجلاس ہوا جس میں برطانیہ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر چوہدری زاہد حفیظ نے زینب کے قتل اور ریپ کی شدیدمذمت کی۔انہوں نے اس موقع پر خطاب میں کہاکہ پوری پاکستانی قوم اس وقت افسردہ ہے حکومت پوری کوشش کر رہی ہے کہ جلد سے جلد اصل ملزمان کو پکڑ کر قرار واقعی سزا دی جائے۔ مستقبل میں زینب جیسے واقعات اور بچوں وخواتین کے تحفظ کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔چو ہد ر ی زاہد حفیظ نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک بہادر،سمجھداراور وطن سے محبت کرنے والی قوم ہے۔زینب کے واقعہ پر پاکستان کی تمام انسانی حقوق کی تنظیمیں مختلف آرگنائزیشن خاص کر میڈیا بہترین کردار ادا کر رہا ہے۔ ڈپٹی ہائی کمشنر چوہدری زاہدحفیظ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہمارے پاکستانی برطانیہ یا دنیا کے کسی گوشے میں ہوںان پر کوئی مصیبت یا پریشانی آتی ہے تو پاکستانی ہونے کے ناتے دکھ ہوتا ہےاور سفارت کار کی حیثیت سے ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ پریشانی میں گھرے اپنے وطن کے لوگوں کے کام آئیں۔ اس موقع پر اوورسیز پاکستانیز ویلفیئر کونسل کےچیئرمین نعیم عباسی نےاپنے خطاب میں کہا کہ قصور کی زینب سے زیادتی کا واقعہ نہایت افسوسناک ہے زینب کے قاتل ابھی تک قانون کی گرفت میں نہیں آسکے۔زینب کے والدین پر کیا گزرتی ہو گی ملک میںپولیس کلچر تبدیل کرنا ہو گا اوراس محکمے کوکالی بھیڑوں سے پاک کرناہو گا ۔ پاکستان میں ہماری کمیونٹی والدین، اساتذہ ،عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اگر مل کر کام کریں تو ہمارے معاشرے میں بہتری آسکتی ہے۔ تعزیتی اجلاس کے آرگنائزر بیرسٹر شہزادہ حیات نے کہا کہ زینب کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے پاکستان میں حکومتی سطح پر سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے زینب کے قاتل کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے۔ پاکستان چیمبر آف کامرس یوکے کے ڈائریکٹر اور معروف بزنس مین سردار شفقت خان نے کہا کہ دنیا میں جہاں جہاں پاکستانی آباد ہیں ان کو زینب کے قتل کا رنج اور افسوس ہے پشاور واقعہ کے بعد یہ ایک اور بڑا حادثہ ہے جس پر پوری قوم ایک نظر آتی ہے اگر عملی طور پر سخت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں پھر ایسے خوف ناک حادثات ہوتے رہیں گے۔ سردار شفقت خان نے تجویز دی کہ زینب سے درندگی جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے برطانیہ سے پولیس،سکاٹ لینڈ یارڈ اور ان کی اعلیٰ فورسز کے ریٹائرڈ افسران کو پاکستان بلویا جائے تاکہ وہ پاکستان کی پولیس اور ایسےدیگر اداروں کو ٹریننگ دیں۔ا اجلاس میں برٹش لائرز ، برٹش پاکستان لائرز کلب یوکے، انٹرنیشنل لائرز کلب کے وکلاء کی بہت بڑی تعدادکے علاوہ عمران قدیر ، محمد شفیق بیرسٹر میاں ذیشان صفدر اقبال، مسلم ایڈ چیرٹی یوکے کے ولایت کھوکھر، میئر بارکنگ کونسلر ڈاکٹر عبدلعزیز میاں سلیم اور دیگرکمیونٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔ان مقررین نے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو خطرات سے آگاہ کریںبچوں سے زیادتی کرنے والے اکثر رشتہ دار یا جاننے والے ہی ہوتے ہیں خاص کر سکولوں میں اس بارے میں آگاہی دی جائے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے حکومت سخت قانون سازی کر ے بچوں کو درندگی کا نشانہ بنانے انسان نہیں درندے ہیں ۔مقررین نےقصور واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آیندہ بچوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں اس کے لے مزید سخت اقدامات کرنے ہوں گے حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ زینب کے قاتلوں کو پکڑے اور زینب کے دکھی خاندان کو مکمل انصاف مہیا کیا جائے تعزیتی اجلاس میں وکلاء کی بڑی تعداد نے اپنی بے لوث خدمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان میںہماری ضرورت پڑے تو ہماری خدمات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔