مانچسٹر(غلام مصطفیٰ مغل) سانحہ قصور جیسے واقعات کو روکنے میں ناکامی اور قصور کی معصوم بچی زینب کے قاتلوں اور زیادتی کرنے والے شخص کو گرفتار نہ کیا جانا پوری قوم کے لئے لمحہ فکریہ اور سوالیہ نشان ہے۔ زینب کو جس طرح زیادتی اور پھر تشدد کرکے قتل کیا گیا ہر دل رکھنے والا شخص خوف زدہ اور دکھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار (جماعت منزل) شاہ چراغ اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں پیر سید مزمل حسین جماعتی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر معصوم بچے محفوظ نہیں ہیں تو بڑوں کا کیا حال ہوگا۔ ریاست کی پہلی ذمہ داری ہے کہ اپنے عوام کو تحفظ فراہم کرے حکمراں اگر تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو فوری طور پر حکومت کو چھوڑ دیں۔ ان کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایسےواقعات کے باعث بیرون ممالک میں پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچ رہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایسے واقعات شرمندگی کا باعث ہیں۔ جو ملک مذہب کے نام پر بنا اور بے شمار قربایاں دینے کے بعد معرض وجود میں آیا اس ملک میں بچوں کو تحفظ حاصل نہ ہونا افسوسناک ہے۔ تسلسل سے ایسے زیادتی اور قتل کے واقعات ہو رہے ہیں مگر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملزموں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے ہیں۔روحانی محفل میں چوہدری مسرت علی، چوہدری محمد نواز دلو، چوہدری اختر ملوانہ، حاجی محمد احسان چوہدری، میاں طاہر نعیم، لالہ محمد سلیم، سید جاوید شاہ، ماسٹرمحمد سلیم، لالہ صلاح الدین چیمہ، الحاج محمود خان، احترام خان، غلام ربانی، استاد محمد صفدر چشتی، نے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں والدین کو بھی چاہئے کہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور ان کے لئے حفاظتی اقدامات کریں۔ بچوں کو خاص طور پر بچیوں کو سمجھائیں کہ اجنبی لوگوں سے ملنے جلنے سے گریز کریں۔ ان رہنمائوں نے مزید کہا کہ حکومت وقت کو چاہئے کہ گھنائونے جرم میں ملوث ملزموں کو گرفتار کرکے نشان عبرت بنائے تاکہ آئندہ ایسے افراد شرمناک فعل کرنے سے گریز کریں اور کسی معصوم کی جان و عزت نہ جائے۔ آخر میں روحانی محفل میں قرآن خوانی اور پوری امت مسلمہ بالخصوص پاکستان کی ترقی خوشحالی اور امن سلامتی کے لئے دعا کی گئی۔