کراچی ( اسٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے۔ پارلیمنٹ کو برا بھلا کہنے والوں کوعوام پر اعتماد نہیں ہے۔پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ سے کروڑوں روپے لیے ہیں وہ واپس جمع کرائیں تو پھر بات ہوگی۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ڈکٹیٹر شپ کسی مسئلے کا حل نہیں عوام کے فیصلوں کو قبول کرنا ہوگا۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر ملکی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار دونوں رہنماؤں نے جماعت اسلامی سندھ کے امیر معراج الہدیٰ صدیقی کی صاحبزادی کی شادی کے موقع پر قبا آڈیٹوریم میں ملاقات میں کیا۔ملاقات میں سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔سیدخورشید شاہ نے کہا کہ سراج الحق کی باتوں سے متفق ہوں۔سینئر ترین لوگ نقیب کی انکوائری کررہے ہیں حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا عرصہ بڑھا کم رہا ہے۔جہاں آمریت کا دور چالیس اور ٹوٹی پھوٹی جمہوریت کا دور تیس سال رہی ہے۔ہم دولت کے بل بوتے پر نہیں بلکہ عوام ہمیں منتخب کرتی ہے ۔کچھ لوگ ایسی بات کرتے ہیں جس سے ہمارا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔گالم گلوچ نہیں ہونی چاہئے۔پارلیمنٹ کو برا بھلا کہنے والوں کوعوام پر اعتماد نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن شفاف ہوں ۔ سینٹر سراج الحق نے کہا کہ سیاسی لوگ جہاں ملتے ہیں وہاں سیاسی بات ہوتی ہے۔نقیب اللہ کے قبیلے اور خاندان والوں سے تعزیت کے لیئے آیا ہوں۔ہمارا ملک خطرات سے دو چار ہے ۔اس کا واحد حل یہی ہے کہ عوام کے فیصلوں پر عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل الیکشن ریفارم ضروری ہے۔الیکشن ریفارم کا مطلب یہ ہے کہ دھاندلی کا واویلا ختم ہوجائے۔تمام جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا جائے۔الیکشن بروقت ہو اور ملک میں آئین کی حکمرانی ہو ۔اگر آئین نہیں ہے تو اندھیر نگری چوپٹ راج ہوگا۔