• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیادتی کا ملزم پکڑنے پر تالیاں، حکمراں شرم کریں، معافی مانگیں، خورشید شاہ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ،نیوزایجنسیاں) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ زیادتی کے ملزم کو پکڑنے پر تالیاں وزیراعلیٰ پنجاب نے تالیاں بجوائیں، حکمراں شرم کریں، معافی مانگیں، ہم میں انسانیت ہے تو اس معاملہ پر بھی پارلیمنٹ میں قراداد آنی چاہیے، حکومت کی ناکامی پارلیمنٹ پرنہیں ڈالنی چاہیے، پارلیمنٹ پرکوئی ایک بارلعنت بھیجے گا ہم اس پرلاکھ بار لعنت بھیجیں گے، کچھ پارلیمنٹرین پارلیمنٹ سے تنخواہیں اور مراعات بھی لے رہے ہیں اور اسے برا بھلا بھی کہ رہے ہیں،استعفوں کا اعلان کرنے والوں کو مستعفی ہو جانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض اظہار خیال اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قومی اسمبلی میں خورشید شاہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر کڑی تنقید کی۔ نکتۂ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ کل قصور کے واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب نے پریس کانفرنس کی۔ واقعہ کاملزم پکڑا گیا ہے ہم انکی جگہ ہوتے تو اللہ کا شکر ادا کرتے مگر وزیر اعلیٰ پنجاب نے کھڑے ہو کر تالیاں بجوائیں۔ اس بات پر شرم کے مارے ڈوب مرنا چاہیے۔ پیپلزپارٹی کے بعض ممبران نے شیم شیم کا نعرہ لگایا۔ خورشید شاہ نے کہا کے میرے منصب کا تقاضا تھا کہ یہ ایشو اٹھاتا 20 کروڑ عوام کی دل آزاری ہوئی ہے اور یہ دل آزاری وزیراعلیٰ نے کی ہے۔ وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ آج قوم سے معافی مانگیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ تالیاں تو بج گئیں لیکن پنجاب میں تو کل 1297واقعات ہوئے ہیں۔ وہ تالیاں کب بجوائیں گے۔ ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ کے مطابق صرف لاہور میں 107 واقعات رونما ہوئے۔ 2016میں لاہور میں 51 واقعات قصور میں66بچیوں اور مظفر گڑھ میں43 واقعات ہوئے۔ یہ واقعات دس سال سے کم عمر کے بچوں کے ساتھ زیادتی کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں واقعہ ہوا تو فوری ایکشن لیا گیا۔ کمیٹی فوری طور پر بن گئی۔ بھاگنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم پکڑا گیا، بچی کا والد بیٹھا ہوا ہے ایسے موقع پر مبارکباد زیادتی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ مجھے اس پر شرم آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈوب مرنے کی بات ہے پارلیمنٹ کو غور کرنا چاہیے۔ ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے ہدایت دی کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات کی انسانی حقوق کمیشن کی مکمل رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے جس میں تمام صوبوں کا ڈیٹا دیا جائے۔ خورشید احمد شاہ نےکہا کہ جرم دنیا کے ہر ملک میں ہوتا ہے۔ امریکا ہو یا یورپ ہو ہر جگہ جرائم ہوتے ہیں۔ واقعات ہوتے ہیں مگر یہ نہیں کہ بچوں سے زیادتی پر تالیاں بجائی جائیں اور خوشی کا اظہار کیا جائے اور مبارکبادیں دی جائیں اور لی جائیں، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو اس چیز پر غور کرنا چاہئے۔ میں انسانی حقوق کی بات کر رہا ہوں میں کسی پر الزام تراشی نہیں کر رہا۔ اگر ہم میں انسانیت ہے تو اس معاملہ پر بھی پارلیمنٹ میں قرارداد آنی چاہئے۔ اگر ہمیں احساس ہے تو اس واقعہ کی مذمت کی جائے۔ 20 کروڑ عوام کی دل آزاری ہوئی ہے۔
تازہ ترین